بھٹکل:10/ جولائی(ایس او نیوز( بھٹکل تعلقہ کے نستار کے قریب واقع ’’ہوئیل مڑی-ہڈین ‘‘ بیچ جوقدرتی خوبصورتی سے مالامال ہے، اب اسے سیاحت کے لئے مزید دلکش بنانے اور سیروتفریح کے لئے آنے والوں کو مزید جاذب نظر بنانے محکمہ فوریسٹ نے کام شروع کردیا ہے۔ محکمہ جنگلات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ محکمہ اس بیچ پر’’ ائکو ٹوریزم‘‘کونافذ کرنے کے لئے اقدام کرے گا۔ پہلے مرحلے کے کام کی شروعات ہوچکی ہے۔ خیال رہے کہ ملکی سطح پر ایک بہترین سیاحتی مرکز ومقام کے طورپر ابھرنے کے تمام سہولیات سے آراستہ ہڈین بیچ کی ترقی کے لئے تعلقہ کے عوام پچھلے کئی برسوں سے مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
تعلقہ کے یلووڑی کوؤور کے سرپن کٹے سے صرف 2.5کلو میٹر کی دوری پر واقع یہ ساحلی کنارہ سیاحوں کے لئے بہت ہی دلکش نظارہ پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔جب کہ بھٹکل شمس الدین سرکل سے 8.5کلومیٹر کی دوری پریہ مقام واقع ہے۔ سمندر سےمتصل ندی ، پہاڑ اور اطراف میں پھیلا جنگل اس کے حسن میں اضافہ کرتے ہیں۔ اسی سمندر کنارےکے دوسرے کنارے پر ’’ آنے منڈے ‘‘میں پتھروں کی سجاوٹ بھی بڑاحسین نظارہ پیش کرتی ہے، پتھروں سے ٹکرانے والی بڑی بڑی موجیں ، ان کی اچھال آنکھوں کو خیرہ کردیتی ہے۔ ویسے بہت پہلے سے تعلقہ کے اطراف کے لوگ خاص کر نوجوان ہڈین بیچ پر سیر وتفریح کرتے ہوئے لطف اندوز ہوتے رہے ہیں، بیرونی ممالک کے سیاح بھی یہاں کے حسین و خوبصورت نظاروں پر دل ہار جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلورو، ہاسن کے صنعت کار سمندر سے متصل نجی زمینات کو خریدکر ریسارٹ کے قیام کے لئے دلچسپی رکھتے ہیں، لیکن پچھلے 8-10سالوں سے یہاں کوئی کام نہ ہونے سے سیاحت کو کوئی ترغیب نہیں ملی ہے۔ بنیادی سہولیات کی کمی سے سیاح یہاں آنے کے لئے پس و پیش کرتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں آس پا س کے ماہی گیر جال بچھا کر مچھلی پکڑنے میں ہی خوش ہیں تو اسی کام نے بیچ کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
چار پانچ سال پہلے بھٹکل ہوناور معاون علاقے کے ڈی ایف اؤ کے طورپر عہدہ سنبھالنے والے اوڈی پوڑی نے ساحلی کنارے کے خوبصورت نظاروں کو معنی خیز بنانے کا کام شروع کیا تھا۔ واضح رہے یہی اودی پوڑی نامی فاریسٹ افسر نے ریاست کے مشہورآلمٹی ڈیم اور بنگلورو کے باغ سمیت کئی سیاحتی مراکز کو نیا روپ دینے میں اپنا اہم رول اداکیا ہے۔ فی الحال ریاستی محکمہ فاریسٹ کے مرکزی دفتر میں سکریٹری کے عہدے پر فائز ہیں۔ ہوناور کے اپسر کونڈا، اڈگونجی سمیت مختلف ’’ ائکو ٹوریزم ‘‘ کے خواب کو حقیقت میں بدلتے ہوئے اودی پوڑی نے ہوئیل مڑی-ہڈین بیچ کو بھی ایک نئے روپ میں منتقل کرنے میں بہت ہی پرجوش تھے لیکن اسی دوران ان کا تبادلہ ہوگیا تھا، جس کی بنائ پر بیچ کو سیاحتی مرکز میں منتقل کرنے کا کام سمٹ گیا تھا ۔مگر اب یہاںدوبارہ زندگی نظر آرہی ہے، یعنی خواب کی تکمیل کے لئے کچھ توسہی کام شروع ہواہے۔
پہلے مرحلے میں سیاحو ں کو گھومنے کے لئے جہاں تہاں پیدل سڑک، بیٹھنے کے لئے کرسیوں کا انتظام، دھوپ اور بارش سے بچنے کے لئے جھونپڑے اور بچوں کی دلجوئی اور کھیل کے لئےکچھ کام کرنے کے لئے افسران اقدامات کررہے ہیں۔ پتھر ، مٹی کا استعمال کرتے ہوئے چڑنے اور اترنے کے لئے سیڑھیوں کی تعمیر کرتے ہوئے ایک نیا روپ دینے کے لئے محکمہ تیار ہواہے۔ آئندہ دنوں میں بیچ پر بچوں کے لئے کھیل کے مختلف سامان مہیا کئے جائیں گے۔ بیرونی ریاست اور ملک کے سیاحو ں کو ترغیب دینے کے لئے پیرا شوٹ ، ونڈ سرفنگ، واٹر بوٹ، ڈیپ سی ڈاؤنگ جیسے دیگر مہم جو ئی کاموں کو انجام دینے والے بے شمار اڈوینچرس بیچ پر قائم کرنے کے لئے منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ اگر جس طرح کہا جارہاہے بالکل اسی طرح بیچ پر کام ہوتاہے تو پڑوس کی گواریاست سے زیادہ ایک بہتر و حسین سیاحتی مرکز اترکنڑا ضلع میں قائم ہوگا۔ خاص بات یہ ہے کہ کام کے شروعاتی مرحلے میں ہی روزانہ 50-100لوگ یہاں آجار ہے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈی ایف اؤ وسنت ریڈی نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہڈین بیچ کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کے لئے فاریسٹ محکمہ پابند ہے، بلوپرنٹ کے مطابق مرحلہ وار کام کیا جائے گا۔