بھٹکل میں نیشنل ہائی وے کی توسیع کو لے کر تنظیم اور دیگر اداروں کی مخالفت میں جئے کرناٹکا سنگھا کا میمورنڈم
بھٹکل:22/اگست (ایس اؤنیوز) بھٹکل میں گذشتہ روز قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی قیادت میں قریب 17 اداروں کی طرف سے نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کرنے یا پھر 30/45 میٹر زمین پر ہائی وے کو توسیع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس کی مخالفت میں آج جئے کرناٹکا نامی کسی تنظیم نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا ہے جس میں نیشنل ہائی وے کو بائی پاس کرنے کی مخالفت کی گئی ہے۔
جئے کرناٹکا کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ بھٹکل شہر سے گزرنے والی قومی شاہراہ کی توسیع کا کام پہلے سے جس طرح طئے شدہ ہے اسی کے مطابق کام کو انجام دیاجائے، انہوں نے رخ بدل کر بائی پاس کی تعمیر نہ کرنےکا مطالبہ کرتے ہوئے منگل کی شام بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر دفتر پہنچ کر اترکنڑا ضلع ڈی سی کے نام میمورنڈم سونپا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ بھٹکل میں قومی شاہراہ کی توسیع کاکام آئی آر بی کمپنی تعلقہ کے دیہی اور شہری علاقو ں میں انجام دے رہی ہے، بھٹکل شہر اور دیہی علاقوں کے لوگوں نے قومی شاہراہ کی توسیع کو منظوری دیتے ہوئے 30سے 45میٹر کی زمین بغیر کسی مخالفت کے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سونپ کر کچھ لوگوں نے معاوضہ بھی حاصل کرلیا ہے۔ علاقہ کے لوگ پرامن طورپرشہر اور تعلقہ کی ترقی کی خاطر اپنی زمیناتحکومت کے حوالے کر چکے ہیں ، لیکن اس کے باوجود کچھ مفاد پرست اپنی ذاتی عمارتوں کو بچانےکے لئے موجودہ شاہراہ کی توسیع کے خلاف بائی پاس کی مانگ کررہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔
جئے کرناٹکا سنگھا نامی اس تنظیم نے میمورنڈم میں مطالبہ کیا ہے کہ ہائی وے کو شہر کے درمیان سے ہی گزارا جائے اور 30سے 45میٹر کی حد تک اور ضرورت پڑنے پر چند مقامات پر زیادہ زمین استعمال کرتے ہوئے پہلے سے طئے شدہ نقشہ کے مطابق شاہراہ کی تعمیر کی جائے۔ ا س موقع پر چندرشیکھر نائک، ماروتی نائک، پانڈورنگانائک، سریش موگیر، وویکانند نائک، چدمبرنائک، گرونائک، مہیش نائک، جئے شنکر نائک، ناگیش نائک، موہن نائک سمیت دس سے بارہ لوگ موجود تھے۔