بھٹکل:ہیبلے گاندھی نگر و جامعہ آباد ماہی گیر سہکاری سنگھا کی انتظامیہ کے لئے ہوئے  انتخابات میں کانگریس حمایتی امیدواروں کی شاندار جیت

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 21st February 2017, 8:48 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:21/فروری    (ایس او نیوز)  تعلقہ کے اقتصادی اداروں میں سے ایک ہیبلے کے گاندھی نگر/ جامعہ آباد  ماہی گیر سہکاری سنگھا کے لئے منعقد ہوئے انتظامیہ انتخابات میں تمام  10حلقوں پر کانگریس  کے حمایتی امیدواروں نے جیت درج کی ہے۔ اس طرح ماہی گیرسہکاری سنگھا پر کانگریس کا قبضہ ہوگیا ہے۔

اس سلسلے میں شہر کے ایک نجی ہوٹل میں پریس کانفرنس میں ہیبلے گرام پنچایت صدر این ڈی موگیر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سنگھا کے اخراجات کا خیال رکھتے ہوئے  پرانے ڈائرکٹروں سے گفتگو  اور بات چیت کے دوران ہم نے کہاکہ آدھی نشستیں ہمیں چھوڑ دیں اور بقیہ نشستیں لے کر متفقہ طورپر امیدواروں کو منتخب کریں ۔ لیکن انہوں نے ہماری بات کا صریح انکار کرتے ہوئے انتخابات لڑنے کی بات پر اڑے رہے، اور مجبوری میں ہم لوگ انتخابات میں اترے۔ کل 12نشستوں میں سے ایک پسماندہ طبقہ کے لئے مختص تھی ، جس کے لئے کسی امیدوار نے پرچہ نامزدگی داخل نہیں کئے جانے وجہ سے وہ نشست خالی ہے۔ بقیہ 11نشستوں میں سے عبدالمجید حسن ابواور عباس دڈی بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں ۔ بقیہ تمام نشستوں پر کانگریس کے حمایتی امیدوار چولراج تمپا موگیر، امیش راماموگیر، دامودر ناگپا موگیر، لکشمن نارائن موگیر، سلیمان احمد ملا، سلیمان کورسے، راما درگپا موگیر، لکشمی شری دھر موگیر، اندرا پانڈورنگا موگیر منتخب ہوگئے ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے تمام پرانے ڈائرکٹروں سے اپیل کی کہ سنگھا کی ترقی میں تعاون کریں۔ تعلقہ پنچایت ممبر مہابلیشور نائک، ہیبلے گرام پنچایت نائب صدر ابو علی ، مادیو نائک وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی