بھٹکل غوثیہ اسٹریٹ میں پمپنگ اسٹیشن کا مسئلہ ہنوز سنگین؛ دھارواڑ سے انجینئروں نے کیا مشینوں کا معائنہ؛ عوام کا اسٹیشن کو دوسری طرف منتقل کرنے کا مطالبہ
بھٹکل 23/ ستمبر (ایس او نیوز) غوثیہ اسٹریٹ میں واقع پمپنگ اسٹیشن کے ذریعے ڈرینج کی گندگی قریبی شرابی ندی میں چھوڑے جانے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، جس کے نتیجے میں مقامی باشندوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اس تعلق سے بھٹکل میونسپالٹی کی جانب سے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو شکایت دی گئی تھی، جس کے بعد دھارواڑ سے تین رکنی انجینروں کی ایک ٹیم جمعہ کو بھٹکل پہنچی اور پمپنگ اسٹیشن میں نصب کردہ موٹروں کا معائنہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ پمپنگ اسٹیشن میں ویٹ ویل کے فاونڈیشن میں جو موٹرس نصب کئے گئے ہیں، اُن موٹروں کے ذریعے ڈرینج کی گندگی پمپنگ کے بعد جس طاقت (Force) کے ساتھ وینکٹاپور ندی کی طرف جانا چاہئے، اُس طرح کا فورس نہ ہونے سے مسئلہ ہنوز سنگین بنا ہوا ہے جس کی بنا پر ڈرینج کو قریبی شرابی ندی میں ہی چھوڑا جارہا ہے۔
دھارواڑ کے واٹر بورڈ کے چیف انجینر سدّا نائک، کاروار سے اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینر سریش اور ڈی سی آفس کاروار کے پروجکٹ ڈائرکٹر ویِرکتاتامٹھ نے تمام موٹروں اور مشینوں کا جائزہ لیا مگر وہ کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے کہ پمپنگ کرنے کے بعد نصب کردہ موٹر گندگی کو پورے فورس کے ساتھ روانہ کرنے میں کیوں ناکام ہے۔ البتہ انہوں نے شک کا اظہار کیا کہ فائونڈیشن میں موٹر کی نصب کاری میں کچھ خامی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خامی کا مکمل پتہ لگانے کے لئے انہوں نے دھارواڑ اور میسور سے دو الگ الگ ٹیکنیکل ٹیموں کو بھٹکل آنے کی ہدایت دی ہے جس کے بعد ہی پتہ لگایا جاسکے گا کہ خرابی کہاں پر واقع ہے۔
خیال رہے کہ تقریبا چھ ماہ قبل ہی غوثیہ اسٹریٹ پمپنگ اسٹیشن میں دو نئی مشینوں کو نصب کرنے کے ساتھ ساتھ، ایک موٹر کی مرمت کی گئی تھی جبکہ نئے ویٹ ویل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ موٹروں کی تنصیب کے لئے کنویں کی بھی مکمل صفائی کی گئی تھی، اس کے لئے میونسپالٹی کو قریب 20 لاکھ روپیوں کا خرچہ آیا تھا۔ مگر اتنی خطیر رقم صرف کرنے کے بائوجود مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے اور گھٹر کا پانی ندی میں ہی چھوڑا جارہا ہے۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے میونسپل کونسلر قیصر محتشم نے بتایا کہ دھارواڑ اور کاروار سے انجینروں کی جس تین رکنی ٹیم نے مشینوں کا معائنہ کیا ہے، اُن سے وہ مطمئن نہیں ہیں، ان کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے صرف خانہ پُری کے لئے اس ٹیم کو بھٹکل بھیجا گیا تھا۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے میونسپل صدر محمد صادق مٹا نے بتایا کہ پیر کو دو مزید ٹیمیں بھٹکل پہنچ رہی ہیں جو متعلقہ مشینوں کا معائنہ کریں گے اور پمپنگ اسٹیشن میں پائی جانی والی خامیوں کی نشاندہی کریں گے، جس کے بعد توقع ہے کہ مسئلہ حل ہوگا۔
واقعے کے تعلق سے غوثیہ اسٹریٹ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بھلے ہی انجینرس بھٹکل پہنچ کر مشینوں کا معائنہ کریں اور مشینوں کو درست بھی کریں، مگر یہ سبھی کاروائیاں عارضی ہی ہوں گی ، مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اُنہیں عارضی نہیں مستقل حل چاہئے اور مسئلے کا مستقل حل یہی ہے کہ پمپنگ اسٹیشن کو غوثیہ اسٹریٹ سے نکال کر دوسری جگہ پر منتقل کیا جائے۔
پمپنگ اسٹیشن کے معائنے کے موقع پر میونسپل صدر محمد صادق مٹا، نائب صدر محمد اشفاق کے ایم، اسٹائنڈنگ کمیٹی کے چیرمین عبدالرحیم ، کونسلرس قیصر محتشم، محمد فیاض مُلا، ایس ایم پرویز، ڈاکٹر ایس ایم سید سلیم اور تنظیم جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری، میونسپالٹی انجینر و دیگر عملہسمیت محلہ کے ذمہ داران موجود تھے۔