بھٹکل میں فلا لس کمپنی کے اہم ذمہ دار واثیق نے پولس تھانے میں لی پناہ : کروڑوں کی ملکیت بیچ کر رقم لوٹانے سرمایہ داروں کا مطالبہ  

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th December 2018, 7:31 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:7؍ڈسمبر (ایس او نیوز)  بھٹکل اور اطراف کے لوگوں سے حلال اور جائز طریقوں سے  بزنس میں انویسٹ کرنے کے نام پر کروڑوں روپئے جمع کرنے کے بعد دبئی فرار ہونے والا فلالیس کمپنی کا ایک اہم زمہ دار واثیق آج جمعہ کو جیسے ہی بھٹکل پہنچنے کی اطلاع ملی، عوام اس کے پیچھے لگ گئے۔مگر عوام کے سوالوں سے بچنے کے لئے اس نے پولس کا سہارا لیا اور پولس اسٹیشن پہنچ کر پولس سے تحفظ طلب کی۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق فلالیس ٹریڈنگ کمپنی کے نام سے اسے بنگلورو میں رجسٹر ڈ کیا گیا ہے جہاں انویسٹ کرکے ماہانہ گھر بیٹھے بڑا منافع دینے کا جھانسہ دیا گیا تھا۔ اور بھٹکل سمیت مختلف مقامات کے سینکڑوں لوگوں سے کروڑوں روپیہ وصول کیا گیا تھا۔

واثیق کے پولس تھانہ پہنچنے کی خبر جیسے ہی سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ پولس تھانے میں کافی لوگ جمع ہوگئے۔ اسٹیشن کے باہر اور اندر پہنچے لوگوں نے پولس افسران کے سامنے متعلقہ کمپنی کے ذمہ داروں کے خلاف اپنا غصہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ فلالس کمپنی کے جھانسے میں آئے لوگوں کی زندگی سڑک پر آگئی ہے۔ کمپنی میں سرمایہ لگانے والی 20سے زائد عورتوں کو ان کے شوہروں نے طلاق لینے کی بات کہی ہے۔ کچھ لوگوں نے بچیوں کی شادی کے لئے  جمع کی ہوئی پونجی اور کچھ لوگوں نے گلف میں نوکری جانے کے خدشے کے  تحت تمام جمع پونجی اس کمپنی میں انویسٹ کر دی تھی اب یہ سبھی لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں۔  لوگوں کو اپنی بچیوں کی شادی کرنا ممکن نہیں ہورہاہے، بچوں کی تعلیم کے لئے جمع رکھی رقم کی مٹی پلید ہوگئی ہے، بعض گھروں میں معمر لوگ ذہنی دباؤکا شکار ہوکر بیماری میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ لوگوں نے پولس پر زور دیا کہ اسی  واثیق اور رشید نے بھٹکل والوں سے سرمایہ اکٹھا کیا تھا، لہذا اس کو ہمارے حوالے کیا جائے ، ہم خود اس سے پوچھ تاچھ کریں گے۔

احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے پولس کو سخت محنت کرنی پڑی۔ موقع پر موجود ڈی وائی ایس پی ویلنٹائن ڈیسوزا ، سی پی آئی گنیش ، ایس آئی کوسومادھار نے ملزم واثیق سے کافی پوچھ تاچھ کی اور تاکید کی کہ سرمایہ داروں کی رقم مکمل طورپر واپس لوٹائیں۔

احتجاجیوں کے سامنے چپی سادھنے والے واثیق نے افسران کے سامنے کہاکہ اس نے صرف 2-3کروڑ روپئے ہی جمع کئے تھے، بقیہ رقم اس کے پاس نہیں ہے ، اس دوران واثیق نے رقم لوٹانے کے لئے ایک سال کی مہلت مانگی، اور احتجاجیوں سے یہ کہہ کر مطمئن کرنے کی کوشش کی کہ وہ یہ رقم کچھ بھی کام کرکے رقم لوٹائے گا۔

احتجاجیوں نے اس بات کا مطالبہ کیا  کہ  واثیق اور اس کا خاندان ایک کروڑ روپئے سے زائد قیمت والے گھر میں رہائش پذیر ہیں، دیگر مقامات پر بھی اس کی کروڑوں کی جائیداد ہے۔ لہذا اس کی تمام جائیداد کی نیلامی کرتے ہوئے ہماری رقم لوٹائی جائے۔ جس کو لے کر  واثیق کا بھائی عمران تیار نہیں ہوا اور اس نے کہاکہ فلا لس کمپنی کا ان کے خاندان والوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، آپ لوگ واثیق سے رقم واپس لوٹانے کی بات کہیں۔ عمران کے جواب سے مزید مشتعل ہونے والے سرمایہ داروں اور ان کے رشتہ داروں نےکہاکہ اس معاملے میں واثیق اور اس کے خاندان والے ناٹک کر رہے ہیں۔

عوام نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس سے مطالبہ کیا کہ سب سےپہلے اس کا پاسپورٹ ضبط کیا جائے تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہوسکے،  عوام نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ رقم لوٹانے کے متعلق واثیق  پولس تھانےمیں تحریری طور پر وعدہ کرے اور رقم کے لئے ضروری ضمانت اور سکیورٹی لیٹر سونپیں۔ اس موقع پر پولس تھانے میں کافی دیر تک ہنگامہ کی صورت حال تھی۔  واثیق اور اس کا بھائی کسی بھی فیصلے پر نہیں پہنچنے سے دیر رات تک پوچھ تاچھ جاری تھی۔ خیال رہے کہ رات 8بجے تک اس تعلق سے کوئی کیس درج نہیں ہوا تھا۔

ایس پی دورے کی کوشش: فلالس کمپنی کے اہم ذمہ داروں میں سے ایک واثیق دبئی سے جمعرات  کو ہی بھٹکل پہنچنےکی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، یہ اطلاع بھی موصول ہوئی ہے کہ جمعہ کے دن اپنے ایک شناسا کے ذریعے ضلع ایس پی سے سکیورٹی تعاون لینےکی کوشش کی تھی۔چونکہ پولس بھی اس پر نگاہ رکھی ہوئی تھی اس لئے ڈر کے مارے اس نے پولس تھانہ پہنچ کر پناہ لی ہے۔ 

دبئی میں ایک گرفتار ؟: خبر ملی ہے کہ فلالس کمپنی کے دھوکہ دہی معاملے کو لے کر بنگلورو اور دبئی میں کیس درج ہوئے ہیں۔ غورکرنےو الی بات یہ ہے کہ کمپنی کے بانیان میں سے ایک دبئی میں مقیم بھٹکل کے رشید نے دبئی میں کمپنی کے ایک شراکت دار رمیش کے خلاف 30کروڑ روپئے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا ہے۔ اس سلسلے میں دبئی پولس نے رمیش کو حراست میں لئے جانے کی خبر واثیق نے پولس کو بتائی ہے۔ سرمایہ داروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دبئی میں سخت قانون جاری رہنے اور حالیہ دنوں میں جرائم پیشہ افراد کو دبئی سے بھارت منتقل کرنا آسان ہونے کا خطرہ بھانپتے ہوئے واثیق نے مجبوری میں بھٹکل کی راہ اپنائی ہے۔ آگے کیا ہوگا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...