بھٹکل:20/ جنوری (ایس اؤنیوز)حالیہ دنوں میں بغیر منظوری کے کرناٹکا کے سمندر میں بے شمار پرشین بوٹ غیر قانونی طورپرمچھلیوں کا شکار کرتے ہوئے مچھلیوں کی کئی نسلوں کو برباد کررہے ہیں، غیر سائنٹفک ماہی گیری یعنی ہائی اولٹیج لائٹ فشنگ پر سرکاری سطح پر جو پابندی عائد کی ہے اس کو مکمل طورپر ساحلی کرناٹکا کے سمندر ی علاقہ میں لاگو کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے روایتی ماہی گیر سنگھا کی طرف سے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم سونپا گیا۔
ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان عالمی سطح پر مچھلیوں کی گنجانی کے لئے مانے جانے والے ممالک میں سے ایک اہم ملک ہے۔ کروڑوں لوگوں کاروزگار ماہی گیری سے جڑا ہواہے۔ ملک کی معیشت میں ماہی گیر کا بہت بڑا اور اہم رول ہے ، غیر ملکی زرمبادلہ میں اس کا بہترکردار ہے ۔ کرناٹکاکے ساحلی علاقے میں مشینی روایتی ماہی گیر ی سے جڑے 4500سے زیادہ بوٹ مچھلیوں کا شکار کررہے ہیں۔صدیوں سے 8500سے زائدروایتی ماہی گیر اپنی چھوٹی کشتیوں کے ذریعے مچھلیوں کا شکار کرتے رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں سرکاری پروانہ نہ ہونے کے باوجود کرناٹکا میں 285رجسٹرڈ اور 400سے زائد غیر رجسٹرڈ پرشین بوٹ لائٹ فشنگ میں مصروف ہیں۔ عارضی فائدے کے لئے ہائی اولٹیج روشنی کا استعمال کرتے ہوئے بُل ٹرال کے ذریعے غیر سائنٹفک ماہی گیر ی کررہے ہیں،جس کے نتیجے میں مچھلیوں کی کئی نسلیں بربادہورہی ہیں، گہرے سمندرمیں 25کے وی اے جنٹریٹر کو ماہی گیر بوٹوں میں نصب کرتے ہوئے ایل ای ڈی لائٹوں کے ذریعے لگاتار تین سے پانچ گھنٹوں تک مچھلیوں کے بیضہ مرکزوں پر روشنی ڈال کر انہیں جال میں پھانس کر شکار کرتے ہیں ، جس سے مچھلیوں کی افزائش نسل نہیں ہورپارہی ہے۔ یہ گزشتہ تین سالوں سے ہورہاہے۔
ماہی گیروں کے مطابق لائٹ فشنگ کے نقصانات کو دیکھتے ہوئےمرکزی اور ریاستی حکومتوں نے لائٹ فشنگ پر پابندی عائد کرتےہوئے حکم جاری کیا ہے۔ اور ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اقدامات کریں۔ جس کے تحت گوا اور مہاراشٹرا کی ریاستوں میں اس پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔ اس کے برخلاف کرناٹکا میں بے دریغ لائٹ فشنگ ہورہی ہے۔ روایتی ماہی گیروں نے بتایا کہ انہوں نے متعلقہ محکمہ جات سے اپیل کی تھی اس کے باوجود ابھی تک کوئی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔سنگھا کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ لائٹ فشنگ جو کہ غیر سائنٹفک ماہی گیری ہے اس پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ حکومتوں کے حکم ناموں پر عمل درآمد ہو اور مچھلیوں کی نسلوں کی حفاظت ہو۔