بھٹکل کے سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا پٹرول، ڈیزل ڈکیتی معاملے میں باعزت بری
بھٹکل8؍نومبر (ایس اونیوز) سال 2009میں کنداپور تعلقہ کے ہوسانگڈی میں ہوئے ڈیزل اورپٹرول ٹینکر ڈکیتی معاملے میں کنداپور کے ایڈیشنل سیشنس ڈسٹرکٹ کورٹ نے بھٹکل کے سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا سمیت 9ملزمین کو باعزت بری کردیا ہے۔
5مئی 2009کو صبح کی اولین ساعتوں میں پیش آئے اس پٹرول ڈیزل ٹینکر ڈکیتی معاملے میں پرکاش بھنڈاری ، منجو عرف منجو ناتھ، پرکاش پجاری، ستیش پجاری، ستیش شیٹی اور شیکھر پجاری پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے کنداپور کیرے کٹے کے انتھونی چرچ کے پاس پارک کیا گیا پیٹرول اور ڈیزل ٹینکر کے ڈرائیور اور کلینر کے ہاتھ پیر اور منھ پر کپڑا باندھ کر ٹینکر اغوا کرلیا تھا۔ پھر موہن پجاری نامی ایک او رملزم کی معرفت اس ٹینکر میں موجود پٹرول اور ڈیزل منکال وئیدیا اور راماموگیر کی ملکیت والے پٹرول بنک میں فروخت کیا گیا تھا۔اس ضمن میں تحقیقات کے بعد پولیس نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
عدالت میں اس مقدمے کی سماعت کے دوران 33گواہوں کے بیانات درج کیے گئے۔ لیکن اس وقت کنداپورکے تحصیلدار راجو موگویر کے سامنے پولیس نے ملزمین کی جو شناختی پریڈ کی تھی، اس میں گواہوں کی طرف سے صحیح شناخت کروانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس کے علاوہ ڈکیتی کے وقت بھارت پٹرولیم کی طرف سے ٹینکر میں 4ہزار لیٹر پٹرول اور 8ہزار لیٹر ڈیزل سپلائی کیے جانے کے تعلق سے مناسب ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیے جاسکے۔
مقدمے کی مکمل سماعت کے بعد سیشنس جج پرکاش کھنڈیری نے ناکافی ثبوت کی بنیاد پر تمام ملزمین کو بے قصور قراردیتے ہوئے اس مقدمے سے باعزت بری کردیاہے۔
خیال رہے کہ منکال وئیدیا پر چلنے والا یہ مقدمہ ان کے مخالفین کے لئے ایک ہتھیار بن گیا تھا اور اس مسئلے کو اچھال کر اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی تھی۔ حالیہ اسمبلی الیکشن کے دوران بھی اس مقدمے کو بنیاد بناکر منکال وئیدیا کے خلاف مہم چلائی گئی تھی۔ سمجھا جاتا ہے کہ اب عدالت کے تازہ فیصلے کے تحت انہیں باعزت بری کیے جانے کے بعد ایک طرف منکال وئیدیا نے راحت کی سانس لی ہوگی تو دوسری طرف ان کے کٹر مخالفین کی بولتی بند ہوگئی ہوگی۔