بھٹکل :نستار پرحادثے کا شکار ہوئی ماہی گیر کشتی کو ساحل پر لانے کی کوششیں جاری : 1.5کروڑروپئے کا نقصان
بھٹکل:12/اگست (ایس اؤنیوز)مشینی خرابی کی وجہ سے توازن کھو کر بہتے ہوئے نستار ساحل پہنچی ماہی گیر کشی کی حفاظتی کارروائی سنیچر شام تک بھی جاری رہی، بوٹ میں درار ہوکر کشتی میں موجود مچھلی جال اور دیگر اشیاء سمندر میں بہہ جانے سے کافی نقصان ہواہے۔
نقصان زدہ ماہی گیر کشتی ’’یکشویشوری ‘‘کے مالک کنداپور تعلقہ مرونتے کے مکین پربھا کر کھاروی اور راماکھاروی کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ 2ہٹاچی اور 1کرین استعمال کرتےہوئے بوٹ کو ساحل پر لانے میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ جال کے ساتھ بوٹ کے نچلے حصہ میں بڑی درار ہونے سے ماہی گیر کافی مایوس نظر آئے۔ کشتی میں موجود 5000لیٹر ڈیزل پورا سمندر کے حوالے ہواہے، کل نقصان کی لاگت اندازاً 1.5کروڑروپئے بتائی جارہی ہے۔ بھٹکل اور کنداپور کے سیکڑوں ماہی گیر کشتی کو ساحل پر لانے کی کوشش میں جٹے ہوئے ہیں، ساحلی محافظ دستہ کے افسران نے جائے وقوع کا دورہ کرتے ہوئے معائنہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں بھٹکل دیہی پولس تھانے میں شکایت داخل کی گئی ہے جانچ جاری ہے۔
بوٹ حادثے پر اپنا دکھڑا سناتے ہوئے کچھ ماہی گیروں نے کہاکہ بھٹکل بندرگاہ کے اطراف کیچڑ(گدلا پن)ہونے کی وجہ سے ماہی گیر کشتی حادثہ کا شکار ہوئی ہے۔ سمندری لہروں کی اچھال کو دیکھتے ہوئے بندرگاہ کے اندر پہنچنے کے بجائے وہیں دور کشتی کو کھڑی کرکے انتظارمیں تھے تو عین اسی وقت ہوا اور سمندر میں اٹھتی اٹھتی اونچی اونچی موجوں کی مار سے کشتی کا سافٹ ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ لنگر کی جگہ پر کیچڑ نہیں ہوتاتوسمندری اتار کے دوران بھی کشتی بندرگاہ پہنچ جاتی ۔ یہ ایک زندہ مثال ہے کم سے کم اب تو حکومت ہمیں درپیش مسئلے اور پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے بندرگاہ پر موجود کیچڑ کو نکالنےکا کام کرنےکی مانگ کرتے ہوئے ماہی گیروں کو راحت دینے کی بات کہی۔