ڈپٹی کمشنر کا بھٹکل غوثیہ اسٹریٹ دورہ؛ پمپنگ اسٹیشن سے آلودہ ہونے والی ندی اور کنوئوں کا لیا جائزہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 25th February 2017, 10:00 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:25/فروری    (ایس او نیوز) شرابی ندی آلودہ ہونے اور پانچ سو سے زائد کنووں میں گھٹر کا گندہ پانی جمع ہونے کی خبریں میڈیا میں آنے کے بعدآج ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکھول نے  غوثیہ اسٹریٹ پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور گھٹر کے پانی سے آلودہ ندی کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ قریبی کنوئوں کا بھی مشاہدہ  کیا۔ انہوں نے اس موقع پر  بتایا کہ مسئلہ کا فوری حل یہ ہے کہ یہاں موٹر کام کرنا شروع کرے اور ندی میں گندہ پانی چھوڑنے کا سلسلہ بندہو،  اس ضمن میں تین موٹروں کی مرمت کی گئی ہے، جو اگلے کچھ دنوں میں نصب کئے جائیں گے، اسی طرح  یہاں ایک زائد موٹر کی منظوری دی گئی ہے جو بہت جلد پہنچے گا۔  انہوں نے یقین دلایا کہ بہت جلد اس پمپنگ اسٹیشن کو دوسری طرف منتقل کرنا ہے، کیونکہ اس علاقہ میں پانی کی ذخیرہ اندوزی ہوتی ہے، اس کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔  غوثیہ اسٹریٹ میں پمپنگ اسٹیشن قائم کرنے کے تعلق سے سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ بہت پرانا منصوبہ ہے، اور وہ اس منصوبے کے تعلق سے اظہار خیال کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔ شرای ندی سے کیچر نکالنے اور ندی کو صاف کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کو پیش کش سونپے جانے کی بات کہی جارہی ہے، مگر مجھے اس تعلق سے کوئی معلومات نہیں ہے، میں اپنے دفتر میں اپنی فائل چیک کرکے ہی بتاسکتا ہوں اور افسران سے صلاح ومشورہ کرکے منصوبہ تشکیل دے سکتا ہوں۔


اس موقع پر  مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر مزمل قاضیا ،  جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری ، میونسپل صدر محمد صادق مٹا، بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر امتیاز اُدیاور،  بلدیہ ممبر قیصر محتشم ، محمد فیاض مُلا، کے ایم محمد اشفاق، عبدالرؤوف نائطے، بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر منجوناتھ، تحصیلدار وی این باڈکر  و دیگر سرکاری عملہ موجود تھا۔

کام ابھی بھی جاری ہے:  خیال رہے کہ غوثیہ اسٹریٹ میں واقع پمپنگ اسٹیشن کے تینوں موٹرس خراب ہونے کے نتیجے میں گھٹر کا گندہ پانی قریبی ندی میں چھوڑے جانے کے بعد علاقہ میں جس قسم کا تعفن پھیلا ہے، اُس کے نتیجے میں وہاں کچھ دیر کے لئے رُکنا گویا بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ پورا علاقہ گندگی کا ڈھیر بنا ہوا ہے، گندی بدبو سے کچھ دیر رُکنا بھی ممکن نہیں ہے، ایسے میں یہاں سینکڑوں خاندان  زندگی گذاررہے ہیں۔ندی کنارے لوگ کس طرح رہتے ہوں گے، اور کس طرح سانس لیتے ہوں گے، یہ ہر ایک کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔  یکم فروری کو جب اسسٹنٹ کمشنر نے متعلقہ علاقہ کا دورہ کیا تھا تو اُس وقت بتایا گیا تھا کہ پندرہ دنوں کے اندر نئے موٹر نصب کئے جائیں گے، اور ندی میں چھوڑے جانے والے پانی کو روک دیاجائے گا۔ مگر ابھی بھی موٹرکی نصب کاری کا کام مکمل نہیں ہوا ہے۔یہی سوال جب میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیرمین قیصر محتشم سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کافی عرصہ سے ویٹ ویل (گہرائی والی جگہ ،جہاںموٹررکھا جاتا ہے) کی مرمت نہیں کی گئی تھی جس کی وجہ سے پورا ویٹ ویل لیکیج ہورہا تھا، اس اس ویٹ ویل کی بھی مرمت کی گئی ہے۔مزید بتایا کہ ویٹ ویل کے اندر کیچڑ اتنا زیادہ بھرا ہوا تھا کہ اس کی صفائی کے لئے پانچ چھ دن صرف ہوئے،  ان کے مطابق مزید کیچڑ نکالنے کا کام باقی ہے اور توقع ہے کہ اگلے پانچ چھ دنوں کے اندر صفائی کا کام مکمل ہوجائے گا۔  اس کے بعد ہی  موٹروں کو ویٹ ویل میں اُتارا جائے گا ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جب ریاستی وزیر روشن بیگ صاحب نے متعلقہ علاقہ کا دورہ کیا تھا تو مقامی عوام، کونسلرس اور تنظیم کے ذمہ داران نے موصوف سے درخواست کی تھی کہ پمپنگ اسٹیشن کو دوسری طرف منتقل کیا جائے۔جواب دیتے ہوئے  انہوں نے میونسپالٹی اور تنظیم کے ذمہ داروں کو بنگلور آنے کی دعوت دی تھی اور وزیراعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کرنے کے لئے کہا تھا، سمجھا جارہا تھا کہ بہت جلد بھٹکل میونسپالٹی کا ایک وفد بنگلور پہنچ کر وزیر اعلیٰ کو میمورنڈم پیش کرے گا، مگر یہ کام بھی التوا میں پڑا ہوا ہے۔

 

 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔