اننت کمار ہیگڈے کی غنڈہ گردی کے خلاف سی پی آئی (ایم )کا بھٹکل میں احتجاج :عوامی سطح پر معافی مانگنے اور استعفیٰ دینے کا مطالبہ
بھٹکل:17/جنوری (ایس او نیوز) سرسی کے ٹی ایس ایس اسپتال میں ڈاکٹروں پر جسمانی حملہ کرنے والے اترکینرا پارلیمانی حلقہ کے ایم پی اننت کمار ہیگڈے نے غیر انسانی رویہ اپنایا ہے۔ ایم پی کا رویہ جمہوریت اور دستور کی بے حرمتی ہے۔ اس بات کا الزام عائد کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم ) بھٹکلتعلقہ شاخ نے منگل کو احتجاج کرتےہوئے سرکار کے نام میمورنڈم پیش کیا۔
احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم ) تعلقہ سکریٹری سبھاش کوپیکر نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اننت کمارہیگڈے کی غندہ گردی کے خلافکیا کارروائی کررہی ہے اُسےعوامی سطح پر ظاہر کیا جائے۔ انہوں نے ڈاکٹروں کو بے خوف ہو کر کام کرنےکا موقع دینے کی بات کہی۔ سی پی آئی (ایم ) کے ماستی نائک، پنڈلک نائک، گیتا نائک وغیرہ موجود تھے۔
احتجاج کے بعد ساحل آن لائن سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے سبھاش کوپیکر نے بتایاکہ کچھ دن پہلے اترکینرا پارلیمانی حلقہ کے ایم پی اننت کمار ہیگڈے نے سرسی کے ٹی ایس ایس اسپتال میں اپنی والدہ کی علالت کےبہانےڈاکٹروں کے ساتھ غیر انسانی رویہ اختیار کرتے ہوئےان پر حملہ کیا تھا جس کے خلاف سی آئی ٹی یو نے بھٹکل میں احتجاج بھی کیا تھا۔ ایک ذمہ دار عہدے پر فائز لوک سبھا کا ایم پی اس طرح کا رویہ اختیار کرتا ہے تو عوامی سماج کو راست طورپر اس کی مذمت کرنی چاہئے، سی پی آئی اس کی کڑی مذمت کرتے ہوئے ایم پی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتی ہے۔
ساحل آن لائن سےبات کرتے ہوئے سبھاش کوپیکر کر نےکہاکہ ڈاکٹروں پر حملہ کرنا ایک غیر انسانی سلوک ہے، میڈیکل اور ڈاکٹروں کے بھی کچھ اصول وضوابط ہوتے ہیں۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جو شخص پارلیمنٹ میں بیٹھ کر قانون بناتاہے وہی اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ حرکت کرتاہے اوربتایا جارہاہے کہ فی الوقت وہ فرارہوگئے ہیں۔یہاں اس سے زیادہ تعجب خیز بات یہ ہے کہ ایک عام فرد چھوٹی سی غلطی کرتا ہے تو پولس محکمہ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے کارروائی کرتا ہے۔ لیکن ایم پی کے حق میں جو نرم رویہ اختیار کیا جارہاہے ہم اس کی سخت مذمت کرتےہیں۔انہوں نےحزب مخالف کانگریس پر بھی خاموش ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ جس اسپتال میں یہ غیرانسانی معاملہ پیش آیا ہے اس کے ذمہ دار شانتارام ہیگڈے خود کانگریس کے بڑے لیڈر ہیں، ان کا کیس درج کرنے میں پس و پیش کرنا بھی قابلِ مذمت ہے۔ اور جب میڈیکل اسوسی ایشن کے ریاستی صدر رویندر نے سرسی میں ڈاکٹروں اور عوام کے بڑے ہجوم کے ساتھ احتجاج کیا تو پولس کو مجبوراً کیس درج کر نا پڑا۔ فی الحال ایم پی غائب ہیں، بیرونی ملک فرار ہونے کی خبر ہے۔سی پی ایم رکن پارلیما ن آننت کمار ہیگڈے سےمطالبہ کرتی ہے کہ وہ قانون کی قدر کرتے ہوئےاپنا استعفیٰ دیں۔
سبھاش کوپیکر نے ایم پی اننت کمار ہیگڈے کا کچا چٹھا بیان کرتے ہوئے کہاکہ ایم پی اننت کمار ہیگڈے کا پس منظر دیکھیں تو پتہ چلتاہے کہ بھٹکل فسادات ہوں یا ایسے کئی ایک معاملات ہوں۔ان سب میں ہمارے ایم پی ماردھاڑ کرنے اور غنڈہ گردی کرنے میں عادی پائے گئے۔ ان کے رویے کے خلاف تمام عوام کو متحد ہونا چاہئے اور تمام لوگوں کو احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کرنی چاہئے۔ کوپیکر نے کانگریس پارٹی پر بھی زور دیا کہ وہ ایم پی کے حق میں نرم رویہ اپنانے کے بجائے اُس کی غنڈہ گردی کے خلاف راست طورپر احتجاج کرے۔
یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمیں ایک ایسا ایم پی ملا ہے، جس کی وجہ سے پورے سماج کا سر شرم سے جھک جاتاہے۔سی پی ایم مانگ کرتی ہے کہ اگر ان کے پاس اخلاقی قدر ہے تو فوری طورپر استعفیٰ دیںاورکھلے عام عوام سے معافی مانگیں۔ سبھاش کوپیکر نے کہاکہ حال ہی میں بی جے پی کے ریاستی صدر یڈیورپا نے اُلووی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہیں نصیحت کی تھی اور خود ان کیپارٹی کے لوگ بھی ظاہری طورپر نہ سہی ، اندرونی طورپر غلطی مان رہے ہیں اورانہیں حد میں رکھنےکی بات بھی کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام اس طرح کی غنڈہ گردی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طورپر مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ واضح پالیسی اپناکر آننت کمار ہیگڈے کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔