بھٹکل:خون کا عطیہ دینے والے شہر میں خون ملتا ہی نہیں :باشندوں کی درد بھری کہانی :کیا عوامی نمائندے توجہ دیں گے؟

Source: S.O. News Service | By V. D. Bhatkal | Published on 25th August 2016, 9:59 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل:25/اگست(ایس او نیوز) یہ بھٹکل کے باشندوں کی درد بھری کہانی ہے، یہاں ہرسال خون عطیہ کیمپوں کا اہتمام ہوتارہتاہے، تعلقہ کےمختلف ادارے، تنظیمیں سماجی خدمت کے نام پر پروگرام منعقد کرتے رہتے ہیں۔ ہردیہات میں  خون عطیہ دینے والے نوجوان ملیں گے۔ کئی ایک ایسے بھی ہیں جو 25سے زائد بار خون کا عطیہ دے چکے ہیں، ہزاروں لیٹر خون اُڈپی، منگلورو کے خون مراکز میں ذخیرہ کیا جاتاہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ جب کبھی  مقامی لوگوں کو خون کی ضرور ت ہوتی ہے تو انہیں اُڈپی اور منگلوروجا کر خون لانا مجبوری بنتی جارہی ہے۔

بھٹکل میں 100بیڈ کاسرکاری اسپتال ہے، 10سے زائد نجی اسپتال ہیں، ضلع میں سب سے تیز رفتاری سے ترقی پانے والے شہر بھٹکل میں بلڈ بینک نہیں ہے۔ ایک مقامی سرمایہ دار اور خیر خواہ نے لاکھوں روپئے خرچ کرکے سرکاری اسپتال کے لئے ایک  بلڈ اسٹوریج کا عطیہ دیا تھا۔ لیکن سرکاری اسپتال  میں موجود یہ اسٹوریج قریب 70کلومیٹر دور اُڈپی سرکاری اسپتال پر انحصار کرتاہے۔ وہ خون دیں گے تو ہی یہاں کے اسٹوریج کا دروازہ کھلتاہے۔ قومی شاہراہ بھٹکل سے گزرنے کے عوض بے شمار حادثات ہوتے رہتے ہیں، حاملہ عورتوں کو زچگی کے دوران خون کا رساؤ ہونے سے بھی ضرورت ہوتی ہے، کسی مریض کو خون رساؤ ہونےپر خون چاہئے تو سرکاری اسپتال میں داخلہ لینا، اس کے علاوہ اُڈپی سے خون لانے تک انتظا رکرنا ہوگا، 35دن تک کام آنے والا خون کئی مرتبہ آخری وقت میں بھٹکل کو روانہ کیاجاتاہے، بعض ایک مرتبہ ڈاکٹر حضرات تازہ  خون کی مانگ کرتے ہوئے انکار بھی کرتے ہیں، مریض کو بچانےکے لئے پھر وہی کنداپور، اُڈپی کی طرف سفر کرنا مقامی لوگوں کا معمول ہوگیا ہے۔ بھٹکل کے کسی نجی اسپتال کے مریض کا خون رساؤ ہوتاہے تو فوری طور پر خون دینا ناممکن ہے ۔ مقامی سرکاری اسپتال سے ایک قطرہ خون بھی نہیں ملتا۔ خون ذخیرہ تھیلی کی سپلائی کے کڑے ضوابط کی وجہ سے گذشتہ 3-4 مہینوں سے نجی اسپتالوں کے خون ذخیرہ مرکز وں نے اپنا دروازہ بند رکھا ہے ۔ نجی اسپتالوں کاکہنا ہے کہ ہم لوگ ہبلی سے خون کی تھیلیاں (بلڈ بیگ )لا کر عوام کی مدد کیاکرتے تھے، لیکن وہاں  چھاپہ ماری اور ضبط کی کارروائیاں شروع ہونے سے ہمیں مجبوراً یہ سب بند کردینا پڑا ہے۔  بتایا گیا ہے سرکار نے منظور کیا ہے کہ ہرتعلقہ میں خون اسٹوریج مہیا ہو، لیکن عوام کہتے ہیں کہ اس سے اُنہیں کوئی خاص فائدہ نہیں ہورہا ہے۔ اس سلسلے میں جب ساحل آن لائن نے تعلقہ میڈیکل افسرڈاکٹر ستیش سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہ بالکل سچ ہےکہ بھٹکل کے لئے بلڈ بینک کی مانگ ہے، پیاتھولوجسٹ(علم الامراض کے ماہر ) کی قلت ہے، انہوں نے اس بات کو قبول کیا کہ ایمرجنسی کے حالات میں عوام کو اسٹوریج سے کوئی خاص فائد ہ نہیں پہنچ رہا ہے۔ عوام نے عوامی نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرف توجہ دے کر مسئلہ کا حل نکالیں۔

’’ فوری حالات میں بھٹکل کے عوام کو جب خون کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو اُڈپی سےخون آنے تک مریض کی کیا حالت ہوگی، یہ آپ خود سوچ سکتے ہیں۔ سرکاری اسپتال کے اسٹوریج سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہورہاہے، مریض کہیں مر نہ جائے ، یہ سوچ کرجب کوئی خون دینے کے لئے آگے بڑھتاہے تو لیباریٹری میں خون کے ذخیرے کو لے کر قوانین کا مسئلہ کھڑا کردیا گیا ہے،بھٹکل میں بلڈبینک قائم کیاجاتاہے تو عوام کے لئے بہت بڑا احسان ہوگا۔ اگر سرکاراس میں دلچسپی لیتی ہے تو یہاں کےمقامی افراد بھی تعاون دینے کے لئے تیارہیں۔ یہ بات 34مرتبہ خون کا عطیہ دینے والے اور 700سے زائد لوگوں کو خون مہیا کرنے والے سماجی کارکن نذیر قاسمجی نے کہی ‘‘۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔

اتر کنڑا میں 3 مہینوں میں ہوا 13 ہزار ووٹرس کا اضافہ 

اتر کنڑا لوک سبھا حلقے میں الیکشن کے لئے ابھی بس چند دن رہ گئے ہیں اور اس انتخاب میں حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی قطعی فہرست تیار کر لی گئی ہے ، جس کے مطابق اس وقت اس حلقے میں 16.41 لاکھ ووٹرس موجود ہیں ۔

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...