بھٹکل:30/ نومبر (ایس اؤنیوز)بغیر کسی ہنگامہ کے روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے اسی طرح مرغی کے انڈوں کی قیمتوں میں بھی دن بدن بڑھوتری ہونے سے نہ صرف عوام بلکہ انگن واڑی مراکز بھی پریشان ہیں۔ مرغی کے انڈوں کی قیمتوں میں اضافہ سے ہمیں انڈے خریدنا دشواری کا دکھڑا سناتے ہوئے تعلقہ آنگن واڑی ملازمین نے جمعرات کی شام احتجاج کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم سونپا۔
شہر کے سرکٹ ہاؤس سے سیکڑوں ملازمین احتجاجی ریلی کی شکل میں نکل کر بھٹکل سی ڈی پی اؤ اور اے سی کو میمورنڈم سونپتے ہوئے کہاکہ حکومت نے ایک انڈے کی قیمت 5روپئے طئے کی ہے، مگر اب تک آنگن واڑی ملازمین کی طرف سے خریدے گئے انڈوں کی قیمت اکاؤنٹس میں جمع نہیں کی گئی ہے اور انڈوں کی قیمت 7روپئے ہونے کے باوجود سرکار5روپئے سے آگے نہیں بڑھی ہے حالات سے نپٹنا مشکل ہورہاہےاور ہمیں انڈوں کی خریداری کو روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ بھٹکل میں ماترا پورنا منصوبہ کامیاب نہیں ہوپارہاہے۔ حاملہ اور زچہ عورتیں آنگن واڑی مراکز آنے کو تیار نہیں ہیں، بجلی سپلائی کے نام پر ملازمین کا استحصال کئے جانے کی بات کہتے ہوئے ملازمین نے اپنا دکھڑا سنایا۔ افسران جن انگن واڑی مراکز پر پینے کے پانی کی سپلائی نہیں ہے وہاں سہولیات فراہم کریں، انگن واڑی ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سال 2015میں ملازمین کی طرف سے 11دن کا احتجاج ہو اتھا حکومت فوری طورپر اعزازیہ کو ا کاؤنٹ میں جمع کرے۔ اس موقع پر بھٹکل انگن واڑی ملازمن سنگھ کی صدر پشپاوتی نائک، سکریٹری سدھا بھٹ، کویتا نائک، پدماہوسمنے ، شانتی موگیر، جئے لکشمی ، سدھا بیلنی وغیرہ موجود تھیں۔ بھٹکل کی کارگزار سی ٹی پی اؤ سوشیلا موگیر نے میمورنڈم وصول کیا۔