بھارت بند: اڈپی میں مزدور یونین اور بس ڈرائیور کے درمیان زبانی جھڑپ۔منگلورو میں ملا جلا اثر۔شمالی کرناٹکا میں مکمل بند
اڈپی 8؍جنوری (ایس او نیوز)مرکزی حکومت کے خلاف دو دنوں تک بھارت بند منانے کے اعلان کرنے والی مزدور یونین کے اراکین اور بس ڈرائیوروں کے درمیان اڈپی میں زبانی جھڑپ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق آٹو رکشا سڑکوں پر دوڑتے ہوئے دیکھ کر بس ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں نے اعتراض جتایااور ہڑتالی مزدور یونین کارکنان کے ساتھ ان کی جھڑپ ہوگئی۔ موقع پر شہری پولیس کے علاوہ کرناٹکا ریزرو پولیس کے دستے بھی تعینات کردئے گئے ہیں۔
منگلورو سے ملنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ وہاں پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے اور حالات پوری طرح پرامن ہیں۔آٹو رکشا ، ٹیکسی کے علاوہ کچھ نجی اور سرکاری بسیں بھی سڑکوں پر دوڑتی ہوئی پائی گئی ہیں۔جبکہ اس سے پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ آٹو رکشا والے ہڑتال میں شامل رہیں گے۔احتیاطی طور پر ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے دی گئی ہدایت کے مطابق منگلورو، اڈپی اور ضلع شمالی کینرا میں تمام تعلیمی اداروں میں ایک دن کی چھٹی چل رہی ہے۔کاسرگوڈ کیرالہ کی طرف جانے والی بسیں بند ہیں کیونکہ وہاں مکمل بند منایاجارہا ہے۔منگلورو کی ماہی گیر ی بندر گاہ میں روزمرہ کے معمول کے مطابق کاروبار جاری ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ بنگلورو میں بھی ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے جبکہ شمالی کرناٹکا کے ہبلی، وجیا پورا، کلبرگی ،بلاری یادگیر جیسے علاقوں میں کاروبار اور ٹریفک بند ہے ۔ سڑکیں سنسان پڑی ہوئی ہیں اورہڑتال پوری طرح کامیاب رہی ہے۔
کیرالہ کے تھیرواننت پورم میں ٹریڈ یونین کے کارکنان نے کئی مقامات پر ٹرین روک کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔کرناٹکا کے مختلف شہروں میں ہوٹل اور سنیما گھر کھلے ہوئے ہیں، لیکن عوام کی آمد ورفت نہ ہونے سے ہر طرف سناٹا چھایا ہواہے۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے اور تصادم کو روکنے کے لئے ریاستی پولیس نے حفاظتی بندوبست سخت کردیا ہے۔