کیرالہ اور کرناٹک میں بند سے معمولات زندگی درہم برہم
ترواننت پورم / بنگلور ،11؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے بھارت بند سے پیر کو کیرالہ، کرناٹک اور پڈوچیری میں معمولات زندگی متاثر رہی ، جبکہ دیگر جنوبی ریاستوں میں اس کا ملا جلا اثر رہا۔کچھ جگہوں پر نجی اور سرکاری گاڑیوں پر حملے کی واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ حکومت کیرالہ میں گاڑی سڑکوں سے ندارد رہی اور دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے۔ریاست میں 12 گھنٹے بند بلایا گیاتھا۔ حالانکہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے صبح نو بجے سے تین بجے تک کے بند کا ہی اعلان کیا تھا۔سی پی ایم کی قیادت والے حکمراں بایاں محاذ اور کانگریس کی قیادت والے اپوزیش نے بند کی حمایت کی ہے۔سرکاری دفتروں میں حاضری بہت کم رہی ہے۔ بس ٹرمینلز اور ریلوے اسٹیشنوں پر مسافر پھنسے رہے۔ صبح جو دکانیں کھلیں ان کے بعد میں بند حامیوں نے بند کرادیا۔ویسے سیلاب ریلیف کاموں، لازمی خدمات، سیاحت کی صنعت، بیمار افراد کی نقل و حرکت کو بند کے دائرے سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔کرناٹک میں بھی عام معمولات زندگی پٹری سے اترگئی، جہاں کانگریس جے ڈی ایس اقتدار میں ہے.۔ شہر میں سڑکیں سنسان رہیں کیونکہ سرکاری بسیں، نجی ٹیکسیاں اور زیادہ ترآٹو رکشا نہیں چلے۔ دکانیں اور مال بند رہے کیونکہ کانگریس، جے ڈی ایس اور لیفٹ پارٹیوں کے سینکڑوں کارکن بند لاگو کرنے کے لئے سڑکوں پر اتر گئے تھے۔ منگلور میں بند حامیوں نے بند لاگو کرنے کے لئے دکانوں پر پتھراؤ کیا۔