بنگلورو میں میٹرو اسٹیشن پر ہندی بورڈس نصب کرنے کی کنڑا نواز تنظیموں نے کی شدید مخالفت
بنگلورو21/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) ایک جانب جہاں بی جے پی اور کانگریس ہندی کو راشٹریہ بھاشا کے طور پر پورے ملک کی زبان مانتی ہیں ، وہیں جنوبی ہندوستان میں آزادی کے بعد سے وہاں کی عوام نے اپنی اپنی مقامی زبانوں کو بول چال اور کام کاج کے استعمال میں ترجیح دی ہوئی ہے ۔ جب جب ہندی کے فروغ کے لیے جنوب میں کوئی منصوبہ بنایا جاتا ہے یا اس کا کہیں لکھنے پڑھنے میں کسی سرکار کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے ، تو اس کی وہاں کے مقامی افراد سخت مخالفت کرتے ہیں۔
اس کی تازہ مثال حال ہی اس وقت دیکھنے کو ملی جب بنگلورو میٹرو اسٹیشنوں میں ہندی بورڈ کے خلاف کنڑا رکھشنا ویدیکے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا ۔ احتجاجیوں نے بنگلورو کے جئے نگر، کے آرمارکیٹ، دیپانجلی نگر، یشونت پور، گورگنٹے پالیہ اور ناگسندرا میٹرو اسٹیشنوں میں نصب ہندی بورڈ پر سیاہی ڈالدی اور اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ۔
اس موقع پر احتجاجیوں نے کہا کہ جب تک میٹرو اسٹیشنوں میں نصب ہندی بورڈس نہیں ہٹائے جاتے ہیں ، اس وقت تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس دوران احتجاجیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی کی ۔
واضح رہے کہ کرناٹک رکھشنا ویدیکے کے کارکنوں نے حال ہی بی ایم آر سی ایل کے منیجنگ ڈائرکٹر کے دفتر کے سامنے پُرزور احتجاج کرکے ایم ڈی پردیپ سنگھ کھرولا کو عرضداشت پیش کی تھی جس میں ہندی بورڈس کو ہٹا نے کا مطالبہ کیا گیا تھا ـ بی ایم آر سی ایل کی طرف سے کوئی کارروائی نہ ہونے کی صورت میں رکھشنا ویدیکے کے کارکنوں نے اب ہندی بورڈ کو سیاہی لگاکر اپنی برہمی کا اظہار کیا ۔