ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کے قاتلوں کو جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ
بنگلورو۔30/اگست(ایس او نیوز) معروف کنڑا ادیب اور دانشور پروفیسر ایم ایم کلبرگی کے قتل کو ایک سال کا عرصہ ہوچکا ہے، لیکن اب تک حکومت کی طرف سے ان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیاگیا، اس کے خلاف آج ہبلی دھارواڑ جڑواں شہروں میں کنڑا ادیبوں کی برادری نے ترقی پسند کارکنوں کے ساتھ زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور خاموش جلوس کے ذریعہ حکومت کی خاموشی پر احتجاج کیا۔ ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی،گووند پنسارے اور نریندر ا دابولکر کے قتل کی تحقیقات بیک وقت جاری ہیں، لیکن تینوں دانشوروں کے قتل کا اب تک حکومتوں کو کوئی سراغ نہیں مل پایا۔ اس احتجاج میں شریک افراد نے سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ کلبرگی کی رہائش گاہ سوجنیا سے یہ احتجاجی جلوس شروع ہوا اور ہبلی دھارواڑ کے مختلف شاہراہوں سے گزر کر ٹاؤن ہال میدان پہنچا۔ احتجاج میں نریندر دابولکر کی بیوہ شیلا دابولکر، گووند پنسارے کی بیوہ اوما، بہو میگا اور ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کی بیوہ اوما دیوی کے علاوہ ریاستی وزیر ونئے کلکرنی، ادیب کے ایس بھگوان، چنویرا کنوی، چندر شیکھر پاٹل، وسندرا بھوپتی، پروفیسر بی کے چندر شیکھر، اور دیگر نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔ ریاست کے میسور، ٹمکور، شمالی کینرا، کولار، بلاری، شیموگہ، اڈپی،منگلور، بلگاوی، کلبرگی، بیجاپور،داونگیرے، چترادرگہ، کوپل، رائچور، بیدر، گدگ،انی گیری،ہاویری، ہاسن، چکمگلور، اضلاع میں بھی ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں حکومت کی طرف سے کی جارہی غیر معمولی تاخیر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجیوں نے خاموش جلوس کے ذریعہ حکومت کو اپنی طرف متوجہ کرانے کی کوشش کی۔