صفائی کی تربیت کیلئے خاکروبوں کی دوسری ٹیم سنگاپور روانہ،دس ہزار خاکروبوں کو مستقل ملازمت جلد: ایشور کھنڈرے

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th July 2017, 11:14 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،24؍ جولائی(ایس او نیوز) سنگاپور میں صفائی اور گندگی کی نکاسی کیلئے انتظامات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے اور دیگر امور کا جائزہ لینے کیلئے ریاست کے مختلف اضلاع سے منتخب 39 صفائی کارکنوں کی دوسری ٹیم آج سنگاپور کیلئے روانہ ہوگئی۔وزیر بلدی انتظامیہ ایشورکھنڈرے نے اس ٹیم کو وکاس سودھا سے وداع کیا۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے سنگاپور جانے والے کارکنوں کو ویزا اور دیگر دستاویزات پیش کئے اور ان کے سفر کی کامیابی کیلئے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس ٹیم میں محکمۂ بلدی انتظامیہ کے تین عہدیدار بھی شامل رہیں گے۔اس چار روزہ دورہ کے دوران وہاں گندگی کی نکاسی ، گندے پانی کی صفائی اور اس کی پروسیسنگ سمیت دیگر سہولیات کا خاکروبوں کی یہ ٹیم جائزہ لے گی اور اسی طریقۂ کار کو ریاست میں استعمال کرنے کی تربیت حاصل کرے گی۔ ایک خاکروب کے دورہ پر ریاستی حکومت75 ہزار روپے خرچ کررہی ہے ، جبکہ ہر خاکروب کو جیب خرچ کیلئے حکومت کی طرف سے پانچ ہزار روپے ادا کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر ایشورکھنڈرے نے بتایاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے کنٹراکٹ کی بنیاد پر کام کرنے والے دس ہزار خاکروبوں کی خدمات کو باقاعدگی دینے کی پہل کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان دس ہزار کارکنوں کو باقاعدگی دینے کیلئے ہی ان کے کنٹراکٹوں کی منسوخی شروع کی جارہی ہے۔ مستقل ملازمت ملنے کے بعد ان خاکروبوں کو ماہانہ 17تا24ہزار روپیوں کی تنخواہ اور دیگر سرکاری سہولیات میسر رہیں گی۔ان میں حفظان صحت ، انشورنس، ٹی اے ڈی اے ، گھریلو الونس وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ بیرون ممالک میں صفائی کے متعلق جانکاری حاصل کرنے آنے والے دنوں میں کم از کم ایک ہزار صفائی کارکنوں کو بیرن ملک دورہ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...