ٹریفک پر قابو پانے کے لئے طویل فلائی اوور کی تعمیرکافی نہیں:پولیس کمشنر ٹی سنیل کمار
بنگلورو،20/اگست(ایس او نیوز) شہر میں روز بروز بڑھتی ہوئی ٹریفک لوگوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لئے ریاستی حکومت ضروری اقدامات کررہی ہے، اس کے باوجود بہت ساری خامیاں ہیں، جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار ڈکن ہیرالڈ سٹی زن فورم کے زیر اہتمام منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سٹی پولیس کمشنر ٹی سنیل کمار نے کیا، انہوں نے کہا کہ ٹریفک پر قابو پانے کے لئے طویل فلائی اوورس کی تعمیر کرنا چاہتی ہے، حالانکہ اس سے بڑا فائدہ نہیں ہوگا، اس کے باوجود کچھ حد تک ٹریفک پر قابو پایا جاسکے گا، انہوں نے بتایا کہ اس وقت شہر میں تین طویل فلائی اوور موجود ہے، میسور روڈ، ہسور روڈ اور پینیامیں ٹمکور روڈ ان میں شامل ہیں، اس کے علاوہ متعدد چھوٹی بڑی انڈر برڈج ہیں۔جس سے ٹریفک پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا ہے۔ٹریفک پر قابو پانے کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، اس سلسلہ میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت ٹریفک پولیس کی جو تعداد ہے شہریوں کے لئے کافی نہیں ہے، شہر کو اس سے مزید تین گنا ٹریفک پولیس کی ضرورت ہے، سنٹر سلک بورڈ کے بارے میں مسٹر سنیل نے بتایا کہ روزانہ تقریباً4 لاکھ سے زائد گاڑیاں یہاں سے گزرتی ہیں، خصوصاً صبح9 بجے سے10 بجے تک اور شام کو5 بجے سے 7 بجے تک یہاں پر ٹریفک کا اژدھام رہتا ہے، ہمیں اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ اس پر کیسے قابو پایا جاسکے، انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے مضافاتی منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
تہواروں میں مسافروں کی بھیڑ:تہواروں کے موقع پر ٹریفک میں کافی حد تک اضافہ ہوجاتا ہے، اس سلسلہ میں سٹی پولیس کمشنر ٹی سنیل کمار نے بتایا کہ عام دنوں میں مقابلے تہواروں کے موقع پر لوگوں کا آمد ورفت بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی تعداد کم پڑجاتی ہے، مسافروں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( کے ایس آر ٹی سی) کی جانب سے افزود بسیں دوڑائی جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بسیں عام طور پر شام کے وقت چلتی ہیں،ان بسوں کی آمد ورفت سے ٹریفک پر برا اثر پڑتا ہے، اس پر نہ توپولیس کچھ کرسکتی ہے، اور نہ ہی کے ایس آر ٹی سی کی جانب سے کوئی اقدام کیا جاسکتا ہے، شہر میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بارے میں اڈیشنل پولیس کمشنر(ٹریفک) آر ہتیندرا نے بتایا کہ2008 میں بنگلور شہر میں لگ بھگ 30 لاکھ گاڑیاں تھیں، جبکہ اس کے تعداد بڑھ کر 70 لاکھ ہوچکی ہے، ان میں تقریباً 42 لاکھ ٹووہیلرس ہیں، تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شہر کی 80 فیصد آبادی جس میں ایک کروڑ لوگ شامل ہیں، روزانہ کم از کم 2 بار سفر کرتے ہیں، صرف بنگلور میٹرو پالیٹین ٹرانسپورٹ کارپوریشن( بی ایم ٹی سی) بس کے ذریعہ روزانہ 50 لاکھ لوگ سفر کرتے ہیں، جبکہ میٹرو ریل کے ذریعہ سفر کرنے والوں کی تعداد 3.5 لاکھ ہے، باقی1.05 کروڑ مسافر دیگر ذرائع جس میں آٹورکشا ، ٹیکسی، کیبس وغیرہ شامل ہیں، کے ذریعہ سفر کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ چھوٹی گاڑیاں ٹریفک جام کرنے میں اہم رول ادا کرتی ہیں، اس کے علاوہ شہر میں ان گاڑیوں سے آلودگیوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
پارکنگ مسائل:ٹریفک پولیس رپورٹ کے مطابق چھوٹی پرائیویٹ گاڑیاں جس میں ٹیکسی، کار اور موٹر سائیکل وغیرہ دن رات میں صرف3 گھنٹے ہی استعمال ہوتی ہیں،جبکہ 21 گھنٹے یہ گاڑیاں گھروں یا دفتروں کے سامنے کھڑی رہتی ہیں اس سے بھی ٹریفک میں اضافہ ہوتا ہے، انہوں نے بتایا کہ سڑک کے کنارے گاڑیاں پارک کرنے سے جگہ چھوٹی ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے دوسری گاڑیوں کی آمد ورفت متاثر ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ شہر میں گاڑیوں کی پارکنگ بھی ایک مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے۔