کثیر اقلیتی آبادی والے بنگلور سنٹرل لوک سبھا حلقہ میں کانگریس کو جیت درج کرنامشکل کیوں ہورہا ہے: پرکاش راج

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th January 2019, 12:25 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو26جنوری (ایس او  نیوز) سیاست میں انٹری دینے کا اعلان کرنے والے ہمہ لسانی ادا کارپرکاش راجنے آج کہا کہ بنگلور سنٹرل لوک سبھا حلقہ میں کانگریس کو پچھلے دس برسوں سے مسلسل شکست کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کانگریس کو چاہئے کہ وہ اس کی وجوہات کو جانے ، تبدیلی اور ترقی کی خاطر ان کو تائید دینے کا مضبوط موقف اختیار کرے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی مخالفت کرنے کیلئے میں نے سیاست میں داخلہ نہیں لیا اورنہ یہ میری ترجیحات میں شامل ہے ۔ میری جدوجہد فرقہ پرست نظام کے خلاف ہے ، کسی شخص یافرد کے مخالف نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اداکار ہونے کی وجہ سے سیاست میں نہیں آیا بلکہ سیاسی آگہی رکھنے والے ایک عام آدمی کی ذمہ داری ادا کرنے کے مقصد سے بنگلورسنٹرل لوک سبھا حلقہ سے بطور آزاد امیدوار انتخاب لڑنے جارہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مودی کے خلاف چند سیاسی پارٹیوں نے محاذ قائم کیا ہے ۔ یہ محاذ صرف ان پارٹیوں کو برسر اقتدار لانے کیلئے قائم کیا گیا ہے ۔ اس میں ذاتی مفادات ہیں ، گوری لنکیش قتل کی مخالفت اور دستور کی مخالفت کرنے والوں کی مذمت میں چلی مہم میں شامل رہا ہوں۔ اس وقت میں نے سیاست میں آنے سے متعلق سوچا بھی نہیں تھا۔ لیکن بعد میں پتہ چلا کہ صرف باتوں سے کچھ ہونے والا نہیں تو مجھ میں اس فرقہ پرستی کی وباء کے خلاف آواز بننے کی خواہش پیدا ہوئی۔سیاسی پارٹیاں ترجمان بنی ہوئی ہیں لیکن عوام کی آواز نہیں ہیں۔یہی وجہ ہے کہ عام شہری یہ نہیں جانتے کہ ان کارکن پارلیمان ،رکن اسمبلی اور کارپوریٹر کون ہے ؟ وہ کیا کرتے ہیں اس کا بھی پتہ نہیں ، بنگلور سنٹرل لوک سبھا حلقہ میں قومی پارٹیوں کا اثر و رسوخ ہے ۔ لیکن ایک عام آدمی کو وہاں سے سنسد میں جانا ممکن نہیں ہورہا ہے تاہم میں ایسی کوشش کرنے جارہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقہ میں اقلیت کی تعداد زیادہ ہے ۔ اس کے باوجود کانگریس کو وہاں جیت درج کرنا مشکل کیوں ہورہا ہے۔ پارٹیاں جو منشور جاری کرتی ہیں عوام اس کو دیکھ نہیں سکتے ، اس لئے میں نے یہ کوشش کی ہے کہ عوام کی آراء یکجا کرتے ہوئے منشور ترتیب دیاجائے ۔ میرے پاس تین ماہ کا وقت ہے ،اس مدت میں عوام تک پہنچنے کی امید ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...