بنگلور:5کروڑ کی منسوخ کی کئی کرنسی ضبط، کمیشن لے کر نوٹ تبدیل کرنے کا دھندہ زوروں پر

Source: S.O. News Service | By Sheikh Zabih | Published on 28th March 2017, 8:41 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور،28؍مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )بنگلور پولیس کی کرائم برانچ نے شہر کے دو الگ الگ مقامات پر چھاپہ مارکر تقریبا پانچ کروڑ روپے کے پرانے نوٹ برآمد کئے ہیں۔یہ نوٹ 500اور 1000روپے کے ہیں۔بنگلور کے ایڈیشنل پولیس کمشنر این روی نے بتایا کہ اس سلسلے میں ملزمان کی گرفتاری ہوئی ہے، یہ لوگ ایک لاکھ روپے کے لیے 10000روپے کا کمیشن لے کر نوٹ تبدیل کرتے تھے،ابھی جانچ چل رہی ہے اور اس کے بعد ہی تصویر صاف ہو پائے گی۔اس سے پہلے گزشتہ ہفتے بنگلور میں دو الگ الگ معاملات میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے پاس سے تقریبا دو کروڑ روپے کے منسوخ کئے کئے پرانے نوٹ برآمد کئے گئے تھے، اس سے صاف ہے کہ شہر میں کمیشن لے کر پرانے نوٹوں کو تبدیل کرنے کا گورکھ دھندہ جاری ہے اور کوئی بڑا ریکیٹ سرگرم ہے

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...