پانچویں جماعت کے طالب علم نے دکھائی بہادری۔ ساتھی کو غرق ہونے سے بچالیا
بیلتنگڈی 22؍جون (ایس او نیوز) نیتاڈے گاؤں میں فنڈیجے نامی مقام پرایک پانچویں جماعت کے طالب علم نے اپنی حاضر دماغی اور جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ساتھی کو بڑی تیز رفتار ی سے بہتے ہوئے نالے میں غرق ہونے سے بچالیا۔
تفصیلات یہ معلوم ہوئی ہیں کہ فنڈیجے سرکاری اسکول میں چھٹی جماعت کا طالب علم آدتیہ اور اس کا دوست پانچویں جماعت کا طالب علم سوُجئے اسکول سے گھر واپس لوٹ رہے تھے۔جب وہ لوگ راستے کے ایک نالے پرسپاری کے درختوں سے بنے پُل پر سے گزر رہے تھے تو اچانک آدتیہ کا پیر پھسل گیا اور آدتیہ پُل سے نیچے کی طرف گِرتے ہوئے سر کے بَل لٹک کر رہ گیا جس کے نیچے بہت ہی تیز رفتاری سے پانی بہہ رہاتھا۔سوجئے نے جب یہ دیکھا تو فوری طور پر آگے بڑھ کر آدتیہ کے پاؤں کی پنڈلی مضبوطی سے تھام لی۔لیکن وہ آدتیہ کو اوپر اٹھانے میں کامیاب نہیں ہوسکا کیونکہ ویسے بھی سوجئے کمزور لڑکا تھا اور آدتیہ کے ساتھ اس کا اسکول بیاگ اور چھتری بھی موجود تھی۔تب سوجئے نے بے بسی کے ساتھ مدد کے لئے زور زور سے چلانا شروع کیا۔اتفاق سے آدتیہ کے والد رتناکر اور ایک دوسرا شخص تھوڑی ہی دوری پر موجود تھے۔ وہ چیخیں سن کر مدد کے لئے دوڑ پڑے اور آدتیہ کو نالے سے اوپر اٹھا لیا۔
گاؤں کے لوگوں نے سوجئے کی ہمت اور حاضر دماغی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے بروقت مدد نہ کی ہوتی تو پھرآدتیہ پانی میں بہہ کر غرق ہوگیا ہوتا۔