بلگاوی سیشن میں کورم نہ ہونے سے دونوں ایوانوں کی کارروائی متاثر پہلے دن کا اجلاس احتجاج اور بائیکاٹ کی نذر۔حکمران اور اپوزیشن کے درمیان جھڑپ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th November 2017, 10:18 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔13/نومبر(ایس او نیوز) بارش کی قلت سے سخت خشک سالی کا سامنا کررہے بلگاوی میں آج سے سرمائی اسمبلی اجلاس کا آغاز ہوا ۔اس اجلاس کے آغاز پر ہی ایوان میں احتجاجی مظاہرے دیکھے گئے اور اپوزیشن اراکین نے ایوان کا بائیکاٹ بھی کیا ۔ پہلے دن کا سیشن احتجاجی مظاہروں اور بائیکاٹ کی نذر ہوگیا ۔ بلگاوی کے سورنا سودھا میں آج سے شروع ہوئے اسمبلی اجلاس کے آغاز پر ایوان میں کورم نہ ہونے کی وجہ سے اسمبلی اسپیکر کے بی کولیواڑ کو اجلاس کچھ دیر کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔ اس طرح ریاستی قانون ساز کونسل اجلاس میں ریاستی وزراء کے حاضر نہ ہونے کی وجہ سے اپوزیشن بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) اراکین کے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ صبح 11بجے اسمبلی اجلاس شروع ہونا طے تھا لیکن اس وقت ایوان میں کورم نہ ہونے کی وجہ سے اسپیکر کو کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ ریاستی قانون ساز کونسل میں کارروائی کا آغاز بھی اسی وقت ہونا طے تھا لیکن اس وقت ایوان میں وزراء کے حاضر نہ ہونے پر اپوزیشن اراکین نے اپنے غصہ کا اظہارکرتے ہوئے کونسل سے بائیکاٹ کیا۔اسمبلی اسپیکر کو اجلاس کے آغاز میں کورم نہ ہونے کی وجہ سے دو تین مرتبہ کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔اسمبلی اجلاس میں تقریباً 70 تا80 اراکین اسمبلی نے بہت تاخیر سے شرکت کی۔ اس وقت ایوان میں صرف دو وزراء کاگوڈ تمپا اورڈی کے شیوکمار حاضر رہے ۔اپوزیشن لیڈران جگدیش شٹر اور ایچ ڈی کمارسوامی بھی غیرحاضر رہے۔ اس وقت بی جے پی اراکین کی تعداد 6سے زیادہ نہیں تھی ۔اس سے صاف ظاہر ہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات قریب ہونے کی وجہ سے اکثر اراکین اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں مصروف ہیں۔ وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنے میں زیادہ دلچسپی نہیں لے رہے ہیں ۔ کورم نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی ملتوی کردینے ریاستی گورنر نے اسپیکر کو ایک مکتوب بھی روانہ کیا ہے۔ ایک طرف دونوں ایوانوں میں اراکین کی تعداد نہیں کے برابر ہے تو دوسری طرف بحث کرنے وزراء بھی موجود نہیں ۔اس دوران حکمران پارٹی اوراپوزیشن پارٹی اراکین کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپیں بھی چلتی رہیں۔ اس موقع پرکونسل میں حاضر دووزراء یوٹی قادراورآنجنیا نے کونسل میں چیرمین سے کہا کہ اراکین جو بھی سوال پوچھیں گے اس کا جواب دینے کے لئے وہ تیار ہیں ۔ اس طرح آج ریاست کے دونوں ایوانوں میں کارروائی متاثر ہوئی۔جب اسمبلیو اجلاس میں اراکین دھیرے دھیرے آنے لگے اور کورم پورا ہوا تو اسپیکر نے کارروائی شروع کرتے ہوئے اس دس روزہ اجلاس میں پیش ہونے والے مختلف بلس اورمعاملات کی تفصیل بتائی۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔