وہ کہتا رہا کہ میں بھکاری ہوں، دو وقت کی روٹی کے لئے بھیک مانگنے آیا ہوں، مگر عوام اُسے پیٹتی رہی؛ بھٹکل میں ہوا واقعہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th June 2018, 1:58 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 7/جون (ایس او نیوز) بچوں کو اغوا کرنے کی  ایک ٹیم  شہر میں آنے کے افواہیں وہاٹس ایپ اور دیگر سوشیل میڈیا پر  گذشتہ کچھ ماہ سے گردش کررہی تھیں، جس کو سچ سمجھتے ہوئے بنگلور اور میسور وغیرہ شہروں میں بے قصور بھکاری اور بے روزگار لوگوں پر حملہ کرنے یہاں تک کہ کچھ جگہوں پر جان سے مارنے  کی بھی واردتیں پیش آرہی تھی،  مگر حملہ کرنے کی تازہ واردات اب بھٹکل میں بھی  پیش آئی ہے اور  حملہ کرنے  کی وڈیو سوشیل میڈیا پر  وائرل ہورہی ہے۔

وڈیو کلپ میں دو بھکاریوں کو دیکھا گیا ہے جو لوگوں سے مارکھارہے ہیں مگر ہاتھ جوڑ کر یہی بات  دہرارہے ہیں کہ وہ بچوں کو اغوا کرنے یہاں نہیں آئے، بلکہ ہم بھوکے ہیں، غریب ہے، دو وقت کی روٹی کے لئے آئے ہیں، مگر کافی بڑے ہجوم میں سے  وڈیو میں  دو چار عوام ہی اُس پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ وہ اس بات کو قبول کرے کہ وہ بچوں کو اغوا کرنے کے مقصد سے ہی بھٹکل آئے ہیں، اُن سےپوچھا جارہا ہے کہ بتائو تمہارے ساتھ اور کتنے لوگ ہیں ، بھکاری کہہ رہے ہیں کہ وہ صرف دو لوگ ہی ہیں اور بھیک مانگنے کے مقصد سے ہی یہاں آئے ہیں۔مگر اُن کی باتوں کو نظر انداز کیا جارہاہے ۔  وڈیو کلپ میں کچھ لوگوں کو اس طرح کہتے ہوئے بھی سناجارہا ہے کہ بیچاروں کو مت مارو،  مگر حملہ کرنے والے اپنا وہی سوال دہراتے ہوئے پوچھ رہے ہیں کہ  وہ اپنے ساتھیوں کے بارے میں بتائیں۔  اسی طرح کی ایک دوسری کلپ میں دیکھا گیا ہے کہ بھکاریوں کو رکشہ پر بٹھاکر پولس تھانہ لے جانے کی بات ہورہی ہے۔

خیال رہے کہ رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوتے ہی بھٹکل میں بھکاریوں کی بھیڑ لگ جاتی ہے، یہاں  چونکہ مسلمان دیگر علاقوں کے مقابلے میں کافی خوشحال ہیں ۔ یہاں کے مسلمانوں میں  سخاوت  پائی جاتی ہے اور غریبوں کو دل کھول کر خیرات دینے  کا جذبہ پایا جاتا ہے، اسی مناسبت سے  چھوٹے چھوٹے دیہاتوں سے  غریب لوگ  کچھ پانے کی اُمید لے کر بھٹکل دوڑے چلے آتے ہیں۔ ان غریبوں میں غیر مسلموں کی بھی بڑی تعداد پائی جاتی ہے جو  یہ سوچ کر مسلمانوں کا بھیس بدلتے ہیں کہ شہر کے مسلمان  ، غریب مسلمانوں کی کچھ زیادہ ہی مدد کرتے ہیں۔ ایسوں میں  مرد حضرات چہرے پر نقلی داڑھی سجا کر  اور جبہ پہن کر آتے ہیں تو خواتین برقعہ پہن کر گھر گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتی ہیں۔ کچھ لوگ مدرسہ اور مسجد کے نام پر بھی وصولی کا بُک ہاتھ میں تھامے آتے ہیں۔گذشتہ سالوں میں بھی کچھ غیر مسلموں کو مسلمانوں کا بھیس بدل کر   بھیک مانگنے کی پاداش میں لوگوں نے پکڑا  تھا  اور دو چار ہاتھ جھاڑ کر چھوڑدیا تھا، مگر اس بار  دو بھکاریوں کی   بچوں کا اغوا کرنے   کا الزام عائد کرکے جس طرح پیٹائی کی گئی ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

واردات پر بھٹکل کے اکثر عوام نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور معصوم لوگوں کی بری طرح پیٹائی کرنے پھر اُن کی وڈیو کلپ بناکر سوشیل میڈیا پر  وائرل کرنے پرسخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔

 سخت تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے  بھٹکل جماعت المسلمین کے نائب قاضی مولانا عبدالعظیم ندوی نے بتایا کہ  اس طرح  کسی  پر جھوٹا اور بے بنیاد الزام عائد کرکے حملہ کرنا  بالکل غلط ہے اور یہ اسلام کے سخت منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیرات مسلم ہوں یا غیر مسلم ، ہر غریب کو دی جاسکتی ہے، اس کے لئے مسلمان ہونا شرط نہیں ہے۔ البتہ  زکواۃ  اور فطرہ کی رقم  مسلمانوں میں ہی تقسیم کرنا شرط ہے۔

مولانا نے بتایا کہ اگر آپ کو معلوم ہوجائے کہ بھیک مانگنے والا  بھیس بدل کر بھیک مانگ رہا ہے تو آپ اُسے   محبت سے سمجھائیں  اور خیرات دے کر روانہ کریں، اگر آپ اُسے خیرات نہیں دینا  چاہتے تو  سمجھا بجھا کر روانہ کریں، البتہ کسی کے ڈریس پر اعتراض کرنا اور  اُس کو بنیاد بناکر  حملہ کرنا  یہ تکبر کی علامت ہے جو بھٹکل جیسے  سماج کے لئے بالکل درست نہیں ہے۔مزید یہ کہ کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے تحقیق کرنا بہت ضروری ہے۔

بھٹکل پولس کی جانب سے عوام الناس کے لئے پیغام: واقعے کے کچھ روز بعد بھٹکل پولس نے عوام الناس کے نام ایک نوٹس جاری کی ہے جس میں محکمہ پولس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ  بچوں کو اغوا کرنے کے نام   پر سوشیل میڈیا پر جو افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اور جو غلط اور بے بنیاد   پیغامات لوگ ایک دوسرے کو فاروڈ کررہے ہیں،اُس کے نتیجے میں کچھ لوگ اُسے سچ سمجھ  رہے ہیں، حالانکہ اُن باتوں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

محکمہ پولس نے واضح کیا ہے کہ بچوں کو اغوا کرنے   بھٹکل شہر میں ایسی کوئی ٹیم یا گینگ نہیں آئی ہے۔ پولس نے سخت متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی اس طرح کی افواہوں کو پھیلاتا ہے یا کسی گروپ میں آئے ہوئے مسیج کو آگے فاروڈ کرتا ہے  تو اُن کے خلاف انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا جائے گا۔ پولس نے بتایا کہ  افواہوں کو فاروڈ کرنے کی صورت میں اگر کسی بے قصور کی جان کو نقصان پہنچتا ہے تو پھر جو لوگ افواہوں کو فارورڈ بھی کرتے ہیں تو اُن  کے خلاف بھی معاملات درج ہوں گے۔

پولس نے بتایا کہ کچھ لوگ وہاٹس ایپ پر مسیج کو فارورڈ کرنے کے  کچھ دیر بعد اُسے ڈیلیٹ کردیتے ہیں اورانجان بن کر  ایسا ظاہر کرتے ہیں جیسے اُنہیں کچھ معلوم ہی نہ ہو، مگر اُنہیں معلوم ہونا چاہئے کہ  روانہ کئے گئے مسیج کو ڈیلیٹ کرنے کے بعد بھی پولس کو اس بات کا پتہ چل جاتا ہے کہ کس نے کونسا مسیج روانہ کرکے ڈیلیٹ کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔