اولمپکس میں شامل نہیں ہو پائے گا کرکٹ،بی سی سی آئی کی ضد بنی حائل
نئی دہلی، 31جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)اولمپکس میں کرکٹ کو شامل کرنے کی کوشش پہلے بھی ہوتی رہی ہے، لیکن اس کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔اس بار جب آئی سی سی خود اس کے لئے کوشش کر رہی ہے، ایسے میں دنیا کا سب سے امیر بورڈ بی سی سی آئی کرکٹ کے اولمپکس میں شامل ہونے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔اولمپکس میں کرکٹ کو شامل کرنے کے لئے سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے، انتظار ہے تو صرف ہندوستان کی منظوری کا۔آئی سی سی اور آئی او سی ٹی 20کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔بی سی سی آئی اس کے لئے متفق نہیں ہے۔بی سی سی آئی کے اولمپکس میں شامل نہ ہونے کی بنیادی وجہ اس کی خود مختاری کا ختم ہوناہے۔بی سی سی آئی نہیں چاہتی کہ اس کی خود مختاری پر کوئی خطرہ پیدا ہو۔
بی سی سی آئی کی مخالفت کی دوسری وجہ آمدنی کو لے کر ہے، اگر بی سی سی آئی آاوی میں شامل ہوتا ہے تو اسے اپنی آمدنی تقسیم کرنی ہوگی جو بی سی سی آئی بالکل بھی نہیں چاہتا۔آئی سی سی، بی سی سی آئی کو قائل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔بی سی سی آئی جیسے امیر بورڈ اورہندوستان جیسی بڑی ٹیم کے بغیر کرکٹ کے کسی بڑے ٹورنامنٹ کا تصور کرنا بھی مشکل ہے۔
آئی او سی نے اولمپک کھیلوں میں کرکٹ کو شامل کرنے کے لئے آئی سی سی سے بڑی ٹیموں اور اس کھلاڑیوں کے کھیلنے کی یقین دہانی مانگی ہے۔ایسے میں آئی سی سی کے لئے ہندوستان کے بغیر ایک قدم چلنا بھی مشکل ہے۔آئی او سی پہلے ہی صاف کر چکا ہے کہ جب تک بڑی ٹیموں اور اس کے بڑے کھلاڑیوں کے کھیلنے کی یقین دہانی نہیں ملتی آئی او سی، آئی سی سی کے ایسے کسی تجویز پر غور نہیں کرے گا۔
آئی سی سی کے پاس ستمبر تک کا وقت ہے، جس کے اندر اندر اس آئی او سی کو اپنا فیصلہ بتائے تاکہ اس کے آگے کے عمل کو مکمل کیا جا سکے ۔سپریم کورٹ کی طرف سے قائم منتظمین کی کمیٹی نے بی سی سی آئی کے سی ای او راہل جوہری سے کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے متعلقہ رپورٹ مانگی ہے۔بی سی سی آئی اگر متفق ہوتا ہے تو 2024کے اولمپکس میں کرکٹ کو شامل کیا جا سکتا ہے۔اولمپکس میں کرکٹ کا انعقاد 1990پیرس اولمپکس میں کیا گیا تھا۔2024پیرس میں ہونے والا اولمپک ایک بار پھر اولمپک میں کرکٹ کا واپسی مقام بن سکتا ہے۔آئی سی سی ٹی 20کرکٹ کو اولمپکس میں منعقد کرنا چاہتا ہے۔