بی بی ایم پی کی طرف سےبنگلورو میں ایک اور نیا ٹیکس ،دو فیصد ٹرانسپورٹ سیس لاگو کرنے کی تیاری
بنگلورو،27؍اگست(ایس او نیوز) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی طرف سے شہر میں ہمہ قسم کے ٹیکس پہلے ہی وصول کئے جارہے ہیں۔ ان ٹیکسوں کے بعد اب عوام کے جیب کے وزن کو اور کم کرنے کے مقصد سے برہت بنگلور مہانگر پالیکے ٹرانسپورٹ سیس کے نام پر ایک نیا ٹیکس لاگو کرنے کی تیاری میں لگ گئی ہے۔ یہ ٹیکس بی بی ایم پی کے لئے بجلی اور پانی کے بلوں اور دیگر ذرائع سے وصول کیا جائے گا۔
بتایاجاتاہے کہ اس نئے ٹیکس کی شرح کو دو فیصلہ مقرر کیا گیا ہے بی بی ایم پی کونسل کی میٹنگ میں جلد ہی اسے منظوری ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ حالانکہ 2014میں اس طرح کا ٹیکس وضع کرنے کی پہل کی گئی تھی، لیکن مخالفت کی وجہ سے اسے واپس لے لیا گیا۔اب 2018-19 میں اس ٹیکس کو دوبارہ واپس لانے کی کوشش کی جارہی ہے، اس میں وصول کی جانے والی رقم کا استعمال شہر کے ٹرانسپورٹ انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے کیا جائے گا۔ بتایاجاتاہے کہ کل میئر کی صدارت میں منعقد بی بی ایم پی کونسل میٹنگ میں اس ٹیکس کے نفاد کا مرحلہ زیر بحث آئے گا۔ پہلے ہی ٹیکس اور مہنگائی کے بوجھ سے پریشانی شہریان بنگلور پر اس دو فیصد ٹرانسپورٹ سیس کے نفاذ کے لئے بی بی ایم پی کی پہل پر سخت اعتراضات کئے جارہے ہیں تاہم بی بی ایم پی کمشنر منجوناتھ پرساد نے اس نئے ٹیکس کے نفاذ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ہدایت پر کیا جارہاہے۔ نائب وزیراعلیٰ اور بنگلور ضلع کے انچارج وزیر ڈاکٹر جی پرمیشور سے جب اس سلسلے میں بات چیت کی گئی تو انہوں نے واضح جواب دینے سے انکار کردیا اور کہاکہ بی بی ایم پی اس سلسلے میں کارروائی کرے گی۔ اس سلسلے میں بذات خود وہ اپنی رائے ظاہر نہیں کرسکیں گے۔