بی بی ایم پی میں مالی بے ضابطگی موجود، ریاستی حکومت کو کمشنر کے مکتوب سے ہنگامہ مچ گیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th September 2018, 12:01 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو13؍ستمبر(ایس او نیوز) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کے کمشنر منجوناتھ پرساد نے محکمۂ شہری ترقیات کو ایک مکتوب لکھ کر بی بی ایم پی کے انتظامیہ میں ہلچل مچادی ہے کہ صوبائی راجدھانی کے بلدی ادارے میں مالی دسپلن برائے نام بھی نہیں ہے۔ کمشنر کا یہ مکتوب بی بی ایم پی میں حکمران اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان رسہ کشی کا سبب بنا ہوا ہے۔ کمشنر کی طرف سے اس طرح کے مکتوب کا آر ٹی آئی کے ذریعے انکشاف کے بعد مطالبہ کیا جارہاہے کہ بی بی ایم پی کو فوراً برخاست کردیا جائے۔

کمشنر نے محکمۂ شہری ترقیات کو اپنا مکتوب 7؍ ستمبر روانہ کیا تھا۔ اس مکتوب میں کمشنر نے مختلف ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمۂ شہری ترقیات فوری طور پر بی بی ایم پی کے امور میں مداخلت کرے اور اس بلد ی ادارے میں مالی ضابطے کی بحالی کے لئے ضروری قدم اٹھائے۔سات سٹی میونسپل کونسلوں، ایک ٹاؤن میونسپل کونسل اور 110 دیہاتوں کو ضم کرکے 800مربع کلومیٹر کے دائرے پر مشتمل بی بی ایم پی میں جملہ 28 اسمبلی حلقے اور198وارڈ شامل ہیں۔ اتنے بڑے رقبے والے بلدی ادارے میں ترقیاتی کاموں کے لئے ہزاروں کروڑ روپیوں کی رقم درکار ہے، اس بلدی ادارے سے ہونے والے آمدنی کا تخمینہ بھی ہزاروں کروڑ میں ہے۔اسی وجہ سے بی بی ایم پی میں مالی ضابطے کی نگرانی کو منجوناتھ پرساد نے انتہائی ضروری قرار دیا ہے۔

کمشنر کی طرف سے ہی اس اعتراف پر کہ بی بی ایم پی میں مالی بے ضابطگی پائی جاتی ہے ، حکمران پارٹی کے خلاف آواز اٹھانے بی جے پی کو ایک زبردست ہتھیار مل گیا ہے۔ حق اطلاعات کارکن امریش کی طرف سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر انہوں نے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کو خط لکھ کر تفصیلات سے آگاہ کرایا ااور کہاکہ بی بی ایم پی کے سربراہ نے خود جب اس ادارے میں بے ضابطگی کا اعتراف کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو مطلع کیاہے تو ریاستی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ فوراً بی بی ایم پی کو برخاست کردے ۔ اپوزیشن لیڈر پدمانابھا ریڈی نے کمشنر کے مکتوب پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال کانگریس جے ڈی ایس مخلوط اتحاد کی ناکامی کا آئینہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ بی بی ایم پی کے اقتدار سے اس اتحاد کو جتنی جلد ہوسکے بے دخل کردیاجائے تاکہ بی بی ایم پی میں مالی ضابطے کی بحالی ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ چلانے کے لئے اکثریت نہ ہونے کے باوجود آزاد کارپوریشنوں کی مدد سے جے ڈی ایس کانگریس اتحاد اقتدار پر قابض ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران پارٹی کے کارپوریٹرس کے آمرانہ رویے سے ناراض ہوکر کمشنر نے حکومت کو یہ مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کو فوراً اس سلسلے میں مداخلت کرنی چاہئے، دوسری طرف حکمران پارٹی لیڈر ایم شیوراج نے کہا کہ کمشنر منجوناتھ پرساد نے یہ مکتوب اس لئے لکھا ہے کہ بجٹ میں طے شدہ رقم کی تقسیم بروقت ہوسکے۔ مالی ضابطے کو بی بی ایم پی میں بحال کرنے کے لئے کمشنر کی پہل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ضابطے کی بحالی سے ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈز کی فراہمی بروقت ہوسکے گی۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے تین سال کے دوران بی بی ایم پی میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد نے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں۔ شہر کو ترقی کی جانب آگے بڑھایا جارہا ہے۔ بی جے پی اسے ہضم نہیں کرپارہی ہے۔ پچھلے بی جے پی انتظامیہ کی طرف سے بی بی ایم پی پر 15سو کروڑ روپیوں کے قرضے لادے گئے تھے، موجودہ انتظامیہ نے انہیں ادا کیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔