بی بی ایم پی جوائنٹ کمشنر سرفراز خان کو قتل کی دھمکی
بنگلورو،5؍جون(ایس او نیوز)ریاست کے ایک ہونہار جواں سال ، تجربہ کار اور دیانتدار کے اے ایس آفیسر بی بی ایم پی جوائنٹ کمشنر سرفراز خان کو قتل کی دھمکی دئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ السور بی جے پی نامی ایک خط کے ذریعہ جو سرفراز خان کے گھر کو پہنچایا گیا ہے، اس خط میں یہ دھمکی د ی گئی ہے کہ سرفرازخان اپنی روش تبدیل کرلیں ، ورنہ اس کی قیمت انہیں اپنی جان سے چکانی پڑ سکتی ہے۔ اس خط میں سرفراز خان سے مخاطب ہوکر کہا گیا ہے کہ انہوں نے شہر کے چند تجارتی مقامات کے خلاف کارروائی کیلئے نوٹس جاری کی ہے۔ فوری طور پر وہ ان نوٹسوں کو واپس لے لیں۔ اسی طرح اگر انہوں نے نوٹسیں جاری کرنے کا سلسلہ باقی رکھاتو نتیجہ ٹھیک نہیں ہوگا۔انہیں ختم کرنا پڑ سکتا ہے۔خط لکھنے والے شرپسندوں نے سرفراز خان سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان چھوڑ کر پاکستان چلے جائیں۔ یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اس سلسلے میں اگر وہ چاہیں تو پولیس میں بھی شکایت کرسکتے ہیں۔ اس خط پر السور بی جے پی دفتر کا پتہ درج کیاگیا ہے۔یہ اب بھی پتہ نہیں چل پایا کہ یہ شرارت کن شرپسندوں کی ہے، ا س خط کے متعلق سرفراز خان نے بتایاکہ ریاستی ہائی کورٹ کی طرف سے جو حکم صادر کیاگیا ہے وہ اس پر عمل کررہے ہیں ،اس کے نفاذ میں وہ کسی کے ساتھ کوئی ذاتی رنجش نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہاکہ اس خط کے سلسلے میں انہوں نے پولیس تھانہ میں شکایت درج کرائی ہے، یہ نہیں معلوم کہ یہ خط کس نے لکھا ہے۔ پولیس کی طرف سے جانچ کے بعد ہی سچائی سامنے آئے گی۔اس دوران وزیر برائے ترقیات بنگلور کے جے جارج نے سرفراز خان کو دھمکی آمیز خط بھیجے جانے کی جانچ کے ا حکامات جاری کئے ہیں۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران ایک سوال کے جواب میں مسٹر جارج نے بتایاکہ کچھ مفاد پرست اور شرپسند طاقتیں ایک دیانتدار آفیسر کو ڈرانے دھمکانے کی کوششیں کررہی ہیں۔ اس معاملے کی تفصیلی جانچ کرنے پولیس کو ہدایت دی جاچکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سرفراز خان کو دھمکی دینے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔ مسٹر جارج نے کہاکہ چونکہ یہ خط بی جے پی کے دفتر کے پتہ کے ساتھ آیا ہے۔ایک دیانتدار آفیسر کو نشانہ بنانے کیلئے ہوسکتا ہے کہ کچھ شرپسندوں نے غلط طریقے سے ہی سہی بی جے پی کے دفتر کا سہارا لیاہے، بی جے پی کو چاہئے کہ اس معاملے کی جانچ میں پولیس کا تعاون کرے اور شرپسندوں کو گرفتار کرنے میں حکومت کی مدد کرے۔