بی بی ایم پی کو تقسیم کرنے کے منصوبے پر دیوے گوڈا برہم
بنگلورو،24؍اکتوبر(ایس او نیوز) سابق وزیر اعظم اور جنتادل (ایس) کے قومی صدر ایچ ڈی دیوے گوڈا نے برہت بنگلور مہانگر پالیکے کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کی کوششوں پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ شہر بنگلور کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کی باتیں کرتے ہیں انہیں شہر کے عوام کے جذبات کا احساس نہیں ہے۔ دیوے گوڈا نے کہاکہ ریاست میں اگر حکومت چلانا مشکل ہوگیا تو کیا ریاست کو بھی کئی حصوں میں تقسیم کردیا جائے گا؟ بی بی ایم پی کو تقسیم کرنے وزیراعلیٰ سدرامیا کی کوشش پر انہوں نے کہاکہ یہ ایک اچھے وزیر اعلیٰ کی نشانی نہیں ہے۔ آج شہر میں وکلیگا سنگھا کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ شہر میں بے روزگاری کا مسئلہ کافی حد تک بڑھ چکا ہے، حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے، لیکن بدقسمتی سے کئی برسوں سے حکومتیں اس مسئلے پر توجہ نہیں دے پارہی ہیں۔ کسانوں کو بھی زراعت کے جدید ترین آلات مہیا کرانے میں حکومتوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ حکومتوں کی لاپرواہی کے نتیجہ میں کسانوں کو خود کشی پر مجبور ہونا پڑ رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں بروقت بارش ہوا کرتی تھی، لیکن بدلتے وقت کے ساتھ بارش کا اوسط گھٹ کر محض 30 فیصد رہ گیا ہے۔ ریاست کرناٹک پانی کے معاملے میں دو بڑے تنازعات میں گھری ہوئی ہے اور اس کا خمیازہ دیہی علاقوں میں کسانوں اور شہری علاقوں میں عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ کرناٹک میں پینے کے پانی کی بھی عدم دستیابی کے باوجود تملناڈو کو فصلوں کیلئے پانی مہیا کرانے عدالت کے حکم پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ جینے کیلئے پینے کا پانی اور ہوا ضروری ہے ، بدقسمتی سے عدالت میں فیصلہ کرنے بیٹھے ہوئے ججوں کو شاید اس کا احساس نہیں ہے۔ دیوے گوڈا نے کہاکہ کاویری تنازعہ ختم نہیں ہوا ہے، بلکہ عارضی طور پر سرد ہوا ہے۔ ریاستی حکومت کو اس معاملے میں سخت موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر سی ٹی روی ، وکلی گرا سنگھا کے صدر اپاجی گوڈا اور دیگر شخصیتیں موجود تھیں۔