بی بی ایم پی کونسل میٹنگ ہفتہ واری کرنے چیف سکریٹری کی ہدایت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th October 2018, 12:25 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،9؍اکتوبر(ایس او نیوز) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی کارکردگی کو مزید فعال بنانے اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل میں تیزی لانے کے مقصد سے ریاست کے چیف سکریٹری وجئے بھاسکر نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ سے برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی میٹنگ ماہانہ کی بجائے ہفتہ واری طلب کی جائے گی۔ شہر میں سڑکوں کی بدحالی کو لے کر حال ہی میں ہائی کورٹ کی لتاڑ کو دیکھتے ہوئے ریاستی انتظامیہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ 2015میں بی بی ایم پی اڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے وقت وجئے بھاسکر نے منصوبہ مرتب کیا تھا کہ ہر ہفتے بی بی ایم پی کونسل میٹنگ طلب کی جانی چاہئے۔ اسی پہل کی بنیاد پر کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے چیف سکریٹری نے اپنے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ حال ہی میں ریاستی ہائی کورٹ میں فلیکس اور بینرس ہٹانے اور سڑکوں کے گڈھوں کو بند کرنے کے معاملے میں بی بی ایم پی کو آڑے ہاتھوں لیاگیا، اسی لئے منتخب نمائندوں کو بی بی ایم پی کے تئیں اور زیادہ ذمہ دار ہونے اور شہر کی ترقی کے متعلق عوامی شکایات کو کم کرنے کے لئے چیف سکریٹری نے یہ پہل کی ہے۔ 843 کلومیٹر پر محیط بی بی ایم پی کی حدود میں 115 کلومیٹر طویل بڑے نالے آتے ہیں ان پر غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے اور نالوں کی مکمل مرمت کے لئے 1411کے خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔گزشتہ کونسل میٹنگ میں یہ تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس طرح کی تجاویز کو جلد منظور کرنے کے لئے ہفتہ واری میٹنگوں کی ضرورت پرزور دیاگیا ہے۔جب یہ تجویز چیف سکریٹری کے سامنے رکھی گئی تو وہ سخت برہم ہوگئے اور کہاکہ وہ بھی بی بی ایم پی میں کام کرچکے ہیں ، کس نالے کی مرمت کے لئے کتنا خرچ آتا ہے اس سے وہ بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہرایک کلومیٹر نالے کی تعمیر پر چھ سے سات کروڑ روپیوں کی لاگت آتی ہے، جبکہ تخمینے میں دس کروڑ روپے بتائے گئے ہیں ، اسی لئے اس تجویز کومنظوری دینا ممکن نہیں ہے۔ اس دوران چیف سکریٹری نے یہ ہدایت جاری کردی کہ بی بی ایم پی کونسل میٹنگ کسی بھی حال میں ہفتے میں ایک مرتبہ ہونی چاہئے اور بی بی ایم پی کے ترقیاتی کاموں کو تیزی سے منظوری لی جائے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...