بی بی ایم پی کونسل میٹنگ ہفتہ واری کرنے چیف سکریٹری کی ہدایت
بنگلورو،9؍اکتوبر(ایس او نیوز) برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی کارکردگی کو مزید فعال بنانے اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل میں تیزی لانے کے مقصد سے ریاست کے چیف سکریٹری وجئے بھاسکر نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ سے برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی میٹنگ ماہانہ کی بجائے ہفتہ واری طلب کی جائے گی۔ شہر میں سڑکوں کی بدحالی کو لے کر حال ہی میں ہائی کورٹ کی لتاڑ کو دیکھتے ہوئے ریاستی انتظامیہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ 2015میں بی بی ایم پی اڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے وقت وجئے بھاسکر نے منصوبہ مرتب کیا تھا کہ ہر ہفتے بی بی ایم پی کونسل میٹنگ طلب کی جانی چاہئے۔ اسی پہل کی بنیاد پر کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے چیف سکریٹری نے اپنے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ حال ہی میں ریاستی ہائی کورٹ میں فلیکس اور بینرس ہٹانے اور سڑکوں کے گڈھوں کو بند کرنے کے معاملے میں بی بی ایم پی کو آڑے ہاتھوں لیاگیا، اسی لئے منتخب نمائندوں کو بی بی ایم پی کے تئیں اور زیادہ ذمہ دار ہونے اور شہر کی ترقی کے متعلق عوامی شکایات کو کم کرنے کے لئے چیف سکریٹری نے یہ پہل کی ہے۔ 843 کلومیٹر پر محیط بی بی ایم پی کی حدود میں 115 کلومیٹر طویل بڑے نالے آتے ہیں ان پر غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے اور نالوں کی مکمل مرمت کے لئے 1411کے خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔گزشتہ کونسل میٹنگ میں یہ تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس طرح کی تجاویز کو جلد منظور کرنے کے لئے ہفتہ واری میٹنگوں کی ضرورت پرزور دیاگیا ہے۔جب یہ تجویز چیف سکریٹری کے سامنے رکھی گئی تو وہ سخت برہم ہوگئے اور کہاکہ وہ بھی بی بی ایم پی میں کام کرچکے ہیں ، کس نالے کی مرمت کے لئے کتنا خرچ آتا ہے اس سے وہ بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہرایک کلومیٹر نالے کی تعمیر پر چھ سے سات کروڑ روپیوں کی لاگت آتی ہے، جبکہ تخمینے میں دس کروڑ روپے بتائے گئے ہیں ، اسی لئے اس تجویز کومنظوری دینا ممکن نہیں ہے۔ اس دوران چیف سکریٹری نے یہ ہدایت جاری کردی کہ بی بی ایم پی کونسل میٹنگ کسی بھی حال میں ہفتے میں ایک مرتبہ ہونی چاہئے اور بی بی ایم پی کے ترقیاتی کاموں کو تیزی سے منظوری لی جائے۔