بی بی ایم پی بجٹ کا آدھا حصہ کاغذ ی کارروائی تک محدود مالیاتی سال کے اختتام میں ڈھائی مہینے باقی، اقلیتوں کے لئے مختص رقم بالکل جاری نہیں کی گئی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd January 2017, 11:19 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20؍جنوری(ایس او نیوز) بروہت بنگلور مہانگر پالیکے( بی بی ایم پی)سالانہ میزان(بجٹ) پیش کرنے جارہاہے۔ بی بی ایم پی کی جانب سے ایک سمت نئے بجٹ پیش کئے جانے کے حوالے سے مکمل تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ دوسری طرف مالیاتی سال کے آخر میں سال برائے2016-17میں طے شدہ بجٹ کی50فیصد امداد کو مصرف میں لانے ابھی حال ہی میں ایک منصوبہ بنایاگیاہے۔ پرانے بجٹ کے50فیصد فنڈ کو استعمال میں لانے کے لئے اب منصوبہ بنانا قابل تشویش ہے۔ مالیاتی سال2016-17میں بی بی ایم پی انتظامیہ کی جانب سے اعلان کردہ بہت سارے منصوبہ کا تاحال کاغذی کارروائی تک محدود ہیں۔ سنگل مکان تعمیرات کے لئے علاوہ سماجی بہبودی کے لئے طے پروگرام کو منظوری نہیں ملی۔ دستیاب امداد میں جلد از جلد چند منصوبوں کو بروئے کار لانے کیلئے بی بی ایم پی آمادہ ہواہے۔ گزشتہ سال مارچ میں8.996.43کروڑ پر مشتمل بجٹ پیش کیاگیاتھا۔ رواں مالیاتی سال میں9.355.98کروڑ کی ٹیکس آمدنی کی توقع کی گئی تھی، لیکن اب تک صرف4.249.45کروڑ روپئے کی ٹیکس آمدنی حاصل کی جاسکی ہے۔ریاستی حکومت نے دوسالہ میعاد کے دوران7.300کروڑ روپئے بی بی ایم پی کو امداد فراہم کی ہے۔ اس ریاستی فنڈ میں مالیاتی سال2016-17کے لئے4.235.80کروڑ روپئے کی رقم مختص کردی گئی ہے۔ حکومت سے اعلان امداد میں15.99.76کروڑ روپئے بی بی ایم پی کو جاری کئے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت سے فراہم امداد سے سڑکوں کی مرمت، سڑکوں پر تاکول،ٹینڈر شور اور وائٹ ٹاپنگ جیسے کام بی بی ایم پی کے لئے ہیں۔بی بی ایم پی میں کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط انتظامیہ کی جانب سے حقیقت سے قریب تر کراس ووٹ پر مبنی بجٹ پیش کیاگیاتھا۔ تاہم اعلان کردہ بجٹ کے مطابق پروگراموں کو بروئے کار لانے میں کامیابی حاصل نہ ہوسکی ہے۔ توقع کے مطابق پیش رفت دیکھی نہیں گئی۔ اب تک صرف44.5فیصد ہی پیش رفت رہی ہے۔ مزید55.5فیصد پیش رفت درکارہے۔اب سوال یہ ہے کہ بی بی ایم پی بقیہ دو ڈھائی مہینہ میں اپناطے کردہ نشانہ حاصل کرپائے گی یا نہیں۔ مالیاتی سال کے اختتام میں صرف ڈھائی مہینہ باقی رہ گئے ہیں اور بہت سارے ترقیاتی کام باقی ہیں۔ اس دوران سماجی بہبودی کے منصوبوں پر ذرہ برابر بھی توجہ نہیں دی گئی۔ بہبودی پروگرام کے ذریعہ درج فہرست ذات وقبائل ایس سی/ایس ٹی پسماندہ طبقات، خواتین اور اقلیتوں کی ترقیات کے لئے بجٹ میں756.49کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے۔ بی بی ایم پی سڑکوں کی مرمت میں اس قدر غرق ہوگئی کہ اس شعبہ کے لئے ذرہ برابر بھی توجہ نہیں دی گئی۔ اور اس کے لئے امداد بالکل جاری نہ کرسکی۔نمامنے (ہمارا گھر)اسکیم کے تحت سنگل مکان تعمیرات کئے گئے۔ سنگل مکان تعمیر اسکیم میں ایس ایس، ایس ٹی طبقات کے لئے فی وارڈ30گھر کے تحت ہر ایک مستفید4لاکھ روپئے، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں میں معاشی پسماندہ طبقات میں ہر ایک وارڈ میں15گھروں کی تعمیر کے لئے فی شخص4لاکھ روپئے فراہم کئے جانے کی اطلاع ہے۔ اس ضمن میں ایک مسودہ کمیٹی کے زیر غور ہے۔ علاوہ ازیں بنکر، سویتاسماج، بڑھئی، کمہار،میڈر ودیگر محنت پیشہ افراد وطبقات کے لئے5کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے۔ لیکن وہ رقم اب تک مستفیدین تک پہنچ نہیں پائی ہے۔ جن علاقوں میں خواتین کی نمائندگی ان علاقوں کے ہرخاتو ن نمائندہ وارڈ کے لئے10لاکھ روپئے مختص کئے گئے تھے۔اس سے متعلق مسودہ کمیٹی کے سامنے ہے۔ بزرگوں کا گھر کی تعمیر ، سینٹرن سیزن کے لئے دوپہر کا گرم کھانے کی فراہمی کے لئے بی بی ایم پی سے رقم جاری ہی نہیں کی گئی۔ راستوں کے کنارے فروخت کرنے والے خوانچہ فروش اور معاشرہ کی تیسری جنس کی فلاح وبہبودی کے لئے بھی امداد جاری نہیں کی گئی۔ پرانے وارڈوں کے نظم انصرام کے لئے دو کروڑ روپئے اور نئے وارڈوں کی تنظیم کاری کے لئے3کروڑ روپئے امدادی رقم مختص کی گئی تھی۔ لیکن73فیصد تعمیرات کے لئے ٹینڈر طلب ہی نہیں کیاگیا۔ کنٹراکٹرز کو باقی رقم واجب الاداہونے کے سبب طلب کردہ 25فیصد ٹینڈر میں کسی نے بھی دلچسپی نہیں دکھائی۔ بی بی ایم پی کے ٹیکس واقتصادی امور کے صدر ایم کے گناشیکھر نے کہا کہ بجٹ میں اعلان کردہ تمام پروگرامز کو عمل میں لایا جائے گا۔ توقع کے مطابق70فیصد پیش رفت میں کامیابی کی امید ہے۔ بہبودی پروگرام کے لئے طے شدہ رقم کو علاحدہ کھاتے میں محفوظ رکھی جائے گی اور مستفیدین تک پہنچانے کے لئے کارروائی شروع کردی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔