بی بی ایم پی میں چہرہ شناس بائیو میٹرک نظام ضروری گنڈنا کا مطالبہ۔افسران اور ملازمین کی جانب سے لاپروائی کئے جانے کا الزام
بنگلورو23؍فروری(ایس او نیوز) رواں سال کے بروہت بنگلورو مہانگر پالیکے( بی بی ایم پی) بجٹ میں کئے گئے اعلان کے مطابق چہرہ پر کھنے والے بائیو میٹرک نظام لازمی طورپر جاری کئے جانے سے ہی بہتر انتظامیہ ممکن ہے۔ آزاد کارپوریٹر لکشمی نارائن عرف گنڈنا نے اس بات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ چند فرسٹ ڈویژن کلرک(ایف ڈی سی) سکینڈ ڈیوژن کلرک(ایس ڈی سی) ملازمین صبح11بجے بی بی ایم پی متعلقہ دفاتر کو پہنچتے ہیں اور تھوڑے ہی وقت میں چائے اور کافی پینے کے لئے دفاتر سے غائب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کے دن کوئی بھی ملازم دفتر میں نظرہی نہیں آتا۔5سے6مرتبہ دفاتر کے چکر کاٹنے کے باوجود ملازمین دفترسے غائب رہتے ہیں۔ انہوں نے مےئر اور بی بی ایم پی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ بی بی ایم پی دفاتر میں چہرہ پہچاننے والے بائیو میٹرک نظام کو لازمی طورپر شروع کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سنگل مکان تقسیم کرنے کے معاملہ میں کافی تاخیر ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ ان قوانین میں تھوڑی ڈھیل دینی چاہئے۔انہوں نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ بی بی ایم پی کی حدود میں شامل110دیہاتوں میں سنگل ہاؤز تقسیم میں مزید توسیع کریں۔انہوں نے کہا کہ بائسیکل،سلائی مشینیں، دستی گھڑیوں کی تقسیم کے اعلان کا وہ خیرمقدم کرتے ہیں۔لکشمی نارائن نے مانگ کی کہ شانتی نگر اسمبلی حلقہ میں بھی ایک ڈیالیسس سنٹر کو منظوری دینی چاہئے۔
ڈملور وارڈ پر بھی خصوصی توجہ مبذول کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں بی بی ایم پی کی جانب سے بیت الخلاء کی تعمیر کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ موجودہ بیت الخلاء ہی کافی ہیں۔ ڈی او ٹی کے تحت بیت الخلاء تعمیر کرنے پر زیادہ سے زیادہ زور دینی چاہئے۔بی بی ایم پی صدر دفتر پر واقع کینٹین کے بارے میں اپنی ناراضگی جتاتے ہوئے لکشمی نارائن نے کہا کہ موجودہ کینٹین خواتین کے استعمال کرنے میں کافی دشواریاں محسوس ہورہی ہیں۔انہوں نے مےئر اور کمشنرسے مطالبہ کیا کہ بی بی ایم پی کی جانب سے ہی