بسوراج ہورٹی کو تعلیم کا قلمدان ممکن
بنگلورو، 3؍نومبر (ایس او نیوز) ریاستی لجسلیٹیو کونسل کے عبوری چیرمین بسوراج ہوراٹی کو ریاستی کابینہ میں شامل کئے جانے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ جے ڈی ایس حلقوں میں یہ قیاس آرائی چل رہی ہے کہ ریاست کی مخلوط حکومت میں جے ڈی ایس کے حصے میں آنے والی ایک وزارت کو بسوراج ہوراٹی سے پر کیاجائے گا۔ بتایاجاتاہے کہ جے ڈی ایس کے قومی سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڈا اور وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کابینہ میں بسوراج ہوراٹی کی شمولیت کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔ حال ہی میں ریاستی کابینہ میں بی ایس پی کے واحد نمائندہ این مہیش کے استعفیٰ کے سبب جو وزارت خالی ہوئی ہے اس کی جگہ پر بسوراج ہوراٹی کو شامل کیا جارہا ہے امکان ہے کہ انہیں وہی قلمدان دیاجائے گا جو این مہیش کے ذمے تھا۔ بسوراج ہوراٹی اس سے پہلے دھرم سنگھ حکومت میں بھی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور اسی قلمدان پر وہ جے ڈی ایس بی جے پی مخلوط حکومت میں بھی برقرار رہے۔ اب این مہیش کے استعفے کے سبب دوبارہ انہیں یہی قلمدان دئے جانے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔بتایا جاتاہے کہ اس قلمدان کو سنبھالنے میں بسوراج ہوراٹی کے دیرینہ تجربے کے ساتھ لیجسلیٹیو کونسل کے لئے اساتذہ کے حلقے سے مسلسل ان کا انتخاب انہیں اس وزارت کے لئے موزوں ترین نمائندہ ثابت کرتا ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج کے فوراً بعد توقع ہے کہ کابینہ میں ہونے والی ردوبدل کے مرحلے میں بسوراج ہورٹی کو شامل کرلیا جائے اور ان کی جگہ پر ایوان بالا کے لئے کل وقتی چیرمین کا انتخاب کرلیا جائے۔