کشمیر میں بی ایس ایف کی فائرنگ میں زخمی طالب علم کی موت
سری نگر12؍جولائی (ایس او نیوز؍یو ا ین آئی) شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے نادی ہل میں 25 جون کو بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا گیارہویں جماعت کا طالب علم 16 روز تک سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اسکمز) میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد منگل کی صبح دم توڑ گیا۔
مہلوک نوجوان کی شناخت عبید منظور لون ولد منظور احمد لون کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔25؍جون کو نادی ہل میں 149بٹالین بی ایس ایف کے اہلکاروں نے احتجاجی طلباء کے ایک گروپ پر مبینہ طور پر براہ راست فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں گیارہویں جماعت کا طالب علم عبید احمد گولی لگنے سے شدید طور پر زخمی ہوا تھا'۔عبید کو علاج ومعالجہ کے لئے سری نگر کے اسکمز میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ 16 روز تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد منگل کی صبح دم توڑ گیا۔
انہوں نے بتایا کہ 'پولیس نے واقعہ کی نسبت پہلے ہی مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا ہے '۔ عبید منظور جس دن زخمی ہوا تھا اس دن وادی میں مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی اپیل پر شہری ہلاکتوں کے نہ تھمنے والے سلسلے کے خلاف ہڑتال کی جارہی تھی۔
دریں اثنا بارہمولہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق عبید منظور کو منگل کو دوپہر کے وقت اپنے آبائی علاقہ نادی ہل میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔ شرکائے جنازہ کی جانب سے آزادی حامی نعرے بازی بھی کی گئی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق عبید منظور کی موت واقع ہوجانے کے خلاف نادی ہل میں منگل کو مکمل ہڑتال کی گئی جس دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔