نئی دہلی، 13جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ تنازع فی الحال کھنچتا دکھ رہاہے،حالانکہ بار کونسل نے اسے جلد ختم کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ہفتے کے روز شام ہوئی بار کونسل میٹنگ میں4فاضل ججوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے 7ارکان کی ایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔اس کمیٹی کے ارکان تمام ججوں سے باری باری مل کر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ بتادیں کہ اس تنازعہ پر بار کونسل کے تمام ارکان نے ہفتہ شام کو میٹنگ کی۔اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ عدالتی نظام کو کسی بھی طرح ٹھیس نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔بار کونسل نے اس معاملے میں بارکونسل نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں سے تعان کی اپیل کی ہے۔بار کونسل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نصف ججوں سے ملنے کا وقت مل گیاہے۔اس تنازع کو جلد سے جلد حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وہیں بار کونسل نے اس معاملے میں سیاست کرنے سے بچنے کی رہنماؤں کو صلاح بھی دی۔ساتھ ہی بار کونسل میٹنگ میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی تعریف بھی کی، جس میں حکومت نے دخل نہ دینے کی بات کہی ہے۔بار کونسل کے چیئرمین منن کمار مشرا نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے ججوں کے درمیان تنازع کو حل کرنے کے لئے اپنی پوری کوشش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس دیپک مشراتوار شام کوکے چار ججوں سے ملاقات کر سکتے ہیں۔جسٹس چیلمیشور کے آفس کے ذرائع کے مطابق جمعہ کو جسٹس چیلمیشور کے ساتھ پریس کانفرنس کرنے والے باقی کے تین جج دہلی سے باہر ہیں، ایسے میں جسٹس چیلمیشور چیف جسٹس سے ملنے کے خواہش مند نہیں ہیں اور یہ ملاقات کل شام کو ہو سکتی ہے۔
چیف جسٹس اپنی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔قبل ازیں وزیر اعظم نریندر مودی کے پرنسپل سیکرٹری نوپندر مشراکو ہفتے کے صبح چیف جسٹس کی رہائش گاہ کے باہر اپنی گاڑی میں دیکھا گیا۔بتایا جا رہا ہے کہ پرنسپل سکریٹری کا ایک اسسٹنٹ سی جے آئی کے کیمپ آفس گیا اور منٹ بعد ہی واپس آ گیا، اس کے بعد نوپیندر مشرا کی کار وہاں سے روانہ ہو گئی۔نوپیندر مشرا نے کہا کہ دفتر جانے کے دوران وہ سی جے آئی ہاؤسنگ گیٹ میں نئے سال کاتہنیتی کارڈ دینے کے لئے رکے تھے۔بتا دیں کہ سوال اٹھانے والے سپریم کے چار ججوں میں جسٹس چیلمیشور، جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس مدن لوکر اور جسٹس کورین جوزف شامل تھے۔
ایک نظر اس پر بھی
الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی
لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...
پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری، پٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر
پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر ...
لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 19 اپریل کو 102 سیٹوں کے لیے ڈالا جائے گا ووٹ
لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ...
بیلٹ پیپر پر واپسی کے بہت سے نقصانات ہیں، ای وی ایم مشین پر سپریم کورٹ میں سماعت
انتخابات میں ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کو لے کر جاری بحثوں کے درمیان سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ بیلٹ پیپر پر واپس آنے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ نے پرشانت بھوشن سے پوچھا جو ای وی ایم کو ہٹانے کی درخواست کے حق میں اپنا موقف پیش کر رہے ...
گمراہ کن اشتہار معاملہ: بابا رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے راضی، سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ کا دیا وقت
پتنجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر ...
بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا، وزیر اعظم بدعنوانی کے چیمپین ہیں! راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بدعنوانی کا چیمپین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بھتہ خوری کی اور دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ انجام دیا۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر ...