بیپنا ہلی وائٹ فیلڈ مضافاتی ٹرین خدمات کا آغاز
بنگلورو:18/اگست(ایس او نیوز) شہر بنگلور میں پچھلے کچھ برسوں کے دوران ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے زیر غور منصوبے مضافاتی ریل خدمات کے پہلے حصہ کے طور پر بنگلور اور وائٹ فیلڈ کے درمیان ان خدمات کا خواب آج اس وقت شرمندۂ تعبیر ہوا ، جب مرکزی وزیر ریلوے سریش پربھو نے ان خدمات کو ویڈیو لنک کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھائی۔بیپنا ہلی اور وائٹ فیلڈ کے درمیان ان مضافاتی خدمات کے علاوہ ریاست میں دیگر ریلوے پراجکٹوں کیلئے بھی آج ہری جھنڈی دکھائی گئی۔بیپنا ہلی اور وائٹ فیلڈ کے درمیان بڑی تعداد میں آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں کی موجودگی سے یہ خدمات وہاں پر ملازمت کرنے والے ہزاروں افراد کیلئے کافی سود مند رہیں گی۔ تقریباً بارہ کلومیٹر کی مسافت پر مشتمل یہاں پر چلنے والی لوکل ٹرین آٹھ بوگیوں پر مشتمل ہوگی اور 24منٹ میں اپنا سفر مکمل کرلے گی۔ ایک ٹرپ میں اس ٹرین کے ذریعہ 2412مسافر سفر کرسکیں گے۔ ٹرین میں 804 سیٹیں بنائی گئی ہیں۔ حفاظتی انتظامات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس ٹرین میں جدید ترین بریکنگ نظام نصب کیاگیا ہے۔اس کے علاوہ آج سریش پربھو نے رائے باغ ریلوے اسٹیشن کی جدید کاری ، تنمئے گھاٹ ،واسکو لائن کی ڈبلنگ کا کام ، واڈی بائی پاس پراجکٹ سمیت 19 منصوبوں کی شروعات کی۔اس موقع پر مخاطب ہوکر وزیر برائے ترقیات بنگلور کے جے جارج نے کہاکہ وائٹ فیلڈ اور بیپنا ہلی کے درمیان مضافاتی ٹرین خدمات کی شروعات یہاں پر آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں اور دیگر کارخانوں میں برسر ملازمت ہزاروں ملازمین کیلئے کافی سود مند ثابت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ یہاں پر مضافاتی ٹرین کی خدمات کے وقفے میں کمی اور گاڑیوں میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ شہر میں مکمل مضافاتی ٹرین نظام لاگو کرنے کیلئے مسٹر جارج نے بتایا کہ دس ہزار کروڑ روپیوں کا تخمینہ درکار ہے۔ اس سلسلے میں مسٹر سریش پربھو نے وزیراعلیٰ سدرامیا سے بھی بات چیت کی۔ وزیراعلیٰ نے مضافاتی ریل کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے رواں سال 350 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ریاست میں ریلوے پراجکٹوں کی تکمیل کیلئے آنے والے دنوں میں محکمۂ ریلویز کے ساتھ ریاستی حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر برائے کیمیا وکھاد اننت کمار ، رکن پارلیمان پی سی موہن ، میئر جی پدماوتی ، اراکین اسمبلی بائرتی بسوراج ، ایس رگھو اور دیگر موجود تھے۔