بلدیہ عہدوں کے ریزرویشن میں اچانک تبدیلی۔ حکومت کی سیاسی چال؟!
بنٹوال8؍ستمبر (ایس او نیوز) ابھی حال ہی میں ختم ہوئے بلدی انتخابات کے نتائج کے بعدکئی بلدی اداروں میں صدر اور نائب صدر کے عہدوں کے ریزرویشن میں حکومت کی طرف سے اچانک تبدیلی کی گئی ہے جسے بی جے پی کو عہدہ حاصل کرنے سے روکنے کی ایک سیاسی چال کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔عوامی حلقے میں یہ تاثر پید ا ہوگیا ہے کہ حکومت کی طرف سے کیے گئے اس غیر متوقع اقدام سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوجائے گا۔
محکمہ شہری ترقیات کی جانب سے جاری کردہ ریزرویشن کے اصول و ضوابط کے مطابق 15میونسپالٹیوں میں صدر اور 4میونسپالٹیوں میں نائب صدر کے عہدوں پر ریزرویشن لاگو ہوگا جس میں کنداپور، کارکلا اور بنٹوال بھی شامل ہیں۔
3ستمبر کے گزٹ نوٹی فکیشن کے مطابق کنداپور، کارکلا اور بنٹوال میں صدر بلدیہ کا عہدہ عام زمرے کی خاتون کے لئے مختص کیا گیا تھا۔جبکہ نائب صدر کا عہدہ بنٹوال میں بیک ورڈ کلاس اے، کنداپور میں شیڈول کاسٹ اور کارکلا میں عام زمرے کی خاتون کے لئے مختص تھا۔مگراب نئی فہرست کے مطابق بنٹوال میں بلدیہ صدر کا عہدہ شیڈول کاسٹ کے لئے ہوگا۔ جبکہ کنداپورمیں بیک ورڈ کلاس بی کے زمرے والی خاتون اورکارکلا میں شیڈول کاسٹ زمرے کی خاتون کے حصے میں یہ عہدہ جائے گا۔
واضح رہے کہ سابقہ اصول کے تحت بنٹوال میں بی جے پی کوصدرکا عہدہ ملنے والا تھا۔لیکن اب تازہ معیار کے مطابق کانگریس پارٹی کے جناردھن چنڈتھیمار کو صدارت ملے گی۔سمجھا جارہا ہے کہ دوسرے مقامات پربھی جہاں بی جے پی کے اراکین عہدہ سنبھالنے کی توقع کررہے تھے وہاں پر اس نئے نوٹی فکیشن سے ان کا سارا حساب وکتاب بدل کر رہ جائے گا۔