گرام پنچایت نائب صدرعبدالجلیل کا قتل منصوبہ بند تھا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd April 2017, 11:09 AM | ساحلی خبریں |

منگلورو 22؍اپریل (ایس او نیوز) دو دن قبل گرام پنچایت آفس میں دن دہاڑے نائب صدر عبدالجلیل کا جو قتل ہواتھا اس کی تحقیقات کے دوران پولیس کویہ اشارے مل رہے ہیں کہ یہ قتل پوری طرح منصوبہ بند تھا۔

کہا جاتا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے جلیل کروپاڈی کو ٹیلی فون پر دھمکیاں مل رہی تھیں۔ اس کے علاوہ کار میں اس کا پیچھا بھی کیا جارہاتھا۔ کسی مندرکے پروگرام میں جب جلیل کروپاڈی شریک تھا اور خطاب کررہا تھا تو کچھ لوگ ایک کار میں وہاں تک پہنچے تھے۔ اور مشتبہ حالت میں یہاں وہاں گھوم رہے تھے۔ جب وہاں پر موجود دیگر لوگوں نے ان سے پوچھ تاچھ کی تو وہ وہاں سے رفو چکر ہوگئے۔اس بنیاد پر پولیس کا گمان ہے کہ اس کے قتل کے لئے پہلے سے مکمل منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ کروپاڈی گرام پنچایت نائب صدر بننے کے بعد ایک گروپ جلیل کا مخالف ہوگیا تھا اور اس گروپ سے جان کا خطرہ ہونے کے باوجود جلیل نے پولیس میں شکایت درج نہیں کی تھی۔ لوگوں کا خیال ہے کہ جلیل کی بے پروائی نے اس کی جان لے لی۔

جان لیو ا حملے کے بعدشدید زخمی حالت میں جب جلیل کو منگلورولے جایاجارہاتھا اس وقت وہ جیسے خون کے تالاب میں ڈوباہوا تھا، مگر اس کے باوجود اس کے منھ سے الفاظ نکل رہے تھے۔ مگر جب دیرلکٹے اسپتال میں لے جایا گیا تو وہاں پر ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی تھی۔پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا کہ جلیل کے جسم پر تیز دھار والے ہتھیار کے 23زخم موجود تھے۔جلیل کی موت کی خبر ملنے پر وزیر غذا یوٹی قادر نے اس کے گھر پہنچ کر اہل خانہ سے تعزیت کی تھی۔ضلع انچارج وزیر رماناتھ رائے نے جلیل کے قتل پر بھیگی آنکھوں سے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پولیس افسران کو ہدایت دی کہ جلد سے جلد ملزموں کو گرفتارکرنے کی کوشش کی جائے۔

جلیل کے قتل کے پس منظر میں کروپاڈی گرام میں پولیس نے سخت بندوبست کررکھا ہے۔قاتلوں کی گرفتار ی کے لئے پانچ ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔اس میں سے تین ٹیمیں کیرالہ میں جال بچھائی ہوئی ہیں ، کیونکہ پولیس کو خبر ملی ہے کہ قتل کی واردات انجام دینے کے بعد قاتل کیرالہ کی طرف فرار ہوگئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔