ایک مہینے سے پولیس کی کڑی نگرانی اور امتناعی احکامات کے تحت رہنے والا بنٹوال تعلقہ
بنٹوال26؍جون (ایس او نیوز)جنوبی کینرا میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے اعتبار سے بہت ہی حساس علاقے کے طور پر بدنام بنٹوال تعلقہ میں پچھلے ایک مہینے سے سیکشن 144کے تحت امتناعی احکامات جاری ہیں اور پورا تعلقہ پولیس کی مسلسل کڑی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
27مئی کو دو مسلم نوجوانوں کوچھرا گھونپ کر زخمی کیے جانے کے پس منظر میں جب شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے تھے تو اس وقت بگڑتی صورتحال کو کنڑول کرنے کے لئے اسسٹنٹ کمشنر رینوکا پرساد نے دفعہ ۱۴۴ کے تحت امتناعی احکامات جاری کیے تھے۔اس کے باوجود یہاں پر ناخوشگوار واقعات کا سلسلہ تھمتا نظر نہیں آرہا ہے۔امتناعی احکامات کے دوران ہی پرتشد د حملے، قتل کی کوشش اور چھرا گھونپنے کے واقعات وقفے وقفے سے سامنے آرہے ہیں۔ان حالات کو دیکھتے ہوئے محسوس ہو رہا ہے کہ ابھی مزید دو ہفتے کے لئے امتناعی احکام میں توسیع کی جائے گی۔
پورے تعلقہ میں امتناعی احکامات نافذ کرنے کے علاوہ کلاڈکا، بی سی روڈ، کئی کمبا، وٹلا وغیرہ میں پچھلے کچھ دنوں سے پولیس بندوبست مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میلکار، مانی ، فرنگی پیٹ، بنٹوال بازار وغیرہ میں پولیس نگرانی تیز کردی گئی ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے صدر محمد اشرف کے قتل کے بعد سیکیوریٹی انتظامات میں تیزی لاتے ہوئے کے ایس آر پی کے دستو ں کو حساس مقامات پر تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ اڈپی اور چکمگلور ضلعوں سے بھی اضافی پولیس فورس طلب کرلی گئی ہے۔چکمگلور کے ایس پی انا ملائی کوپولیس حفاظتی بندوبست کی نگرانی سونپی گئی ہے۔ اور وہ ضلع جنوبی کینرا میں ہی قیا م کرتے ہوئے مختلف پولیس اسٹیشنوں کا دورہ اور حفاظتی انتظامات کا معائنہ کررہے ہیں۔انہوں نے چکمگلور اور اڈپی ضلع کے ڈی وائی ایس پی،سرکل انسپکٹرس اورسب انسپکٹرس کو طلب کرکے انہیں حساس علاقوں کے بندوبست کی نگرانی کی ذمہ داری دے رکھی ہے۔بنٹوال تعلقہ کو دیگر علاقوں سے جوڑنے والی اہم سڑکوں پر چیک پوسٹ قائم کیے گئے ہیں، جہاں سے گزرنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی جاتی ہے اور رات کے وقت پولیس گشت بھی تیز کردیا گیا ہے۔
یہاں پر ہونے والے ناخوشگوار واقعات کو روکنے میں ناکامی پرحکومت کی طرف سے بعض پولیس افسران کا تبادلہ کرتے ہوئے نئے افسران کو تعینات کردیا گیا ہے یا پھر کچھ لوگوں کو لازمی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
امن پسندعوام کا کہنا ہے کہ کلاڈکا بازار ایک نہایت حساس مقام ہے اور بنٹوال پولیس آؤٹ پوسٹ یہاں سے دور واقع ہے۔ اس لئے یہ پولیس اسٹیشن اگر کلاڈکا بس اسٹانڈ کے قریب منتقل کیا جاتا ہے تو بہت سارے ناخوشگوار واقعات پر روک لگانے میں بڑی مدد ملے گی۔اس کے علاوہ عوام کی مانگ ہے کہ سرحدی علاقے کنیان سے بھی اکثر شرپسندی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں اس لئے وہاں پر ایک نیا پولیس اسٹیشن قائم کیا جانا ضروری ہے۔ اس تعلق سے عوام کی جانب سے ماضی میں میمورنڈم بھی دئے جانے کی بات سننے میں آئی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام کی اس مانگ کو سرکار کی طرف سے کب قبولیت کی سند ملتی ہے اور بنٹوال تعلقہ میں امن و امان بحال ہونے میں ابھی کتنا عرصہ اور لگنے والا ہے۔