تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ، دو روزہ بینک ہڑتال، مالی لین دین متاثر ہونے کا خدشہ
بنگلورو،29؍مئی(ایس او نیوز) تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے بینک ملازمین کی ہڑتال شروع ہورہی ہے۔ اس سے ملک بھر میں مالی لین دین متاثر ہوسکتاہے۔بینک ملازمین کی مانگ ہے کہ تنخواہوں میں کم از کم دو فیصد کا اضافہ کیا جائے۔ آل انڈیا بینک یونینوں نے اس ہڑتال کی آواز دی ہے۔ پچھلے تین سالوں سے بینک ملازمین کی طرف سے مانگ کی جارہی ہے کہ جن دھن اسکیم کے نفاذ ، نوٹ بندی ،اٹل پنشن اسکیم ، مدرا اسکیم اور دیگر اسکیموں کے نفاذ کے مرحلے میں بینک ملازمین نے کافی بڑھ چڑھ کر کام کیا ہے، لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے اس کارکردگی کے عوض میں بینک ملازمین کو کچھ نہیں دیا گیا ، یہاں تک کہ پچھلے تین سالوں سے ان کی تنخواہوں میں اضافہ بھی نہیں ہوا ہے۔ سرکاری اسکیموں اور نوٹ بندی پر عمل کرتے ہوئے بینک ملازمین کے کام کاج پر جو دباؤ پڑاہے۔ مرکزی حکومت نے اس کو بھی ملحوظ نہیں رکھا، اسی کے خلاف ناراضی کا اظہار کرنے کے لئے بینک ملازمین کی طرف سے یہ احتجاج کیا جارہاہے۔ یکم نومبر 2012 سے 31؍ اگست 2017 تک بینک ملازمین کی تنخواہوں میں ہر سال ہونے والے اضافے کا اوسط مجموعی طور پر پندرہ فیصد رہا اس کے بعد سے اب تک تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے، اس ضمن میں بینک افسروں اور انتظامیہ کے ساتھ کئی دور کی بات چیت ہوئی لیکن کوئی نتیجہ اخذ نہیں ہوا ، جس کے نتیجے میں ملازمین نے ہڑتال کی آواز دی ہے۔