روہنگیا مہاجرین: بنگلہ دیشی بھارتی سرحد کی نگرانی میں اضافہ
ڈھاکہ،15؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا) بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکا سے اتوار پندرہ اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ملکی حکام کو تشویش ہے کہ میانمار سے اپنی جانیں بچا کر فرار ہونے والے اور اس وقت بھارت میں موجود روہنگیا مہاجرین میں سے بنگلہ دیشی سرحدی دستوں ’بارڈر گارڈ بنگلہ دیش‘ کے ایک علاقائی کمانڈر طارق الحکیم نے بتایا کہ بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ساتھ ملنے والی ملکی سرحد کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ اس کی وجہ سرحد پار سے ملنے والی یہ رپورٹیں بنیں کہ بھارتی دستوں کو یہ کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے سے روہنگیا مہاجرین کو بنگلہ دیش کی طرف بھیجنا شروع کر دیں۔لیفٹیننٹ کرنل طارق الحکیم نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم دیکھ رہے ہیں کہ گزشتہ کئی دنوں سے بھارتی سرحدی علاقے میں روہنگیا مہاجرین کی تعداد مسلسل زیادہ ہوتی جا رہی ہے، خاص طور پر پْٹکھلی کی سرحدی چوکی والے علاقے میں۔ اس جگہ پر صرف ایک چھوٹا سا دریا ہی دونوں ممالک کے مابین سرحد کا کام دیتا ہے۔‘‘اے ایف پی نے لکھا ہے کہ بھارت میں روہنگیا مسلم مہاجرین کی تعداد قریب چار لاکھ بنتی ہے اور نئی دہلی حکومت چاہتی ہے کہ انہیں جلد از جلد ملک بدر کر دیا جائے۔ اس سلسلے میں بھارتی حکومت کی طرف سے ملک کی ایک اعلیٰ عدالت کو گزشتہ ماہ ستمبر میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ یہ روہنگیا باشندے بھارتی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کے کمانڈر طارق الحکیم نے مزید کہا کہ ان دونوں جنوبی ایشیائی ملکوں میں لاکھوں کی تعداد میں روہنگیا موجود ہیں، جو بنگلہ دیش میں مزید کئی لاکھ روہنگیا مہاجرین کی آمد کے بعد یہ کوشش کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے بچھڑے ہوئے اہل خانہ کے ساتھ مل جائیں۔ اس طرح بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان سرحدی علاقے میں ان مہاجرین کی غیر قانونی آمد و رفت کی ایک نئی لہر شروع ہو سکتی ہے۔میانمار کی ریاست راکھین میں اگست کی 25 تاریخ سے خونریزی کی جو تازہ لہر جاری ہے، اس دوران قریب پانچ لاکھ چھتیس ہزار روہنگیا اقلیتی مسلمان سرحد پار کر کے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے راکھین میں میانمار کی سکیورٹی فورسز کی روہنگیا مسلم برادری کے خلاف ان خونریز کارروائیوں کو ’نسلی تطہیر‘ کا نام دیا جا چکا ہے۔اسی دوران بنگلہ دیش اور بھارتی ریاست مغربی بنگال کے درمیان سرحد پر فرائض انجام دینے والے ایک بھارتی بارڈر گارڈ نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایاکہ’’ہمیں ملنے والے یہ احکامات بالکل واضح ہیں کہ بھارتی علاقے سے تمام روہنگیا باشندوں کو زبردستی سرحد پار بنگلہ دیشی علاقے میں بھیج دیا جائے۔‘‘