’کرناٹک بند‘ مجموعی طور پر کامیاب۔ کئی مقامات پر تعلیمی اداروں کو تعطیل۔ بھٹکل سمیت ساحلی علاقوں اورشیموگہ ضلع میں بند کا کوئی اثر نہیں
بھٹکل 25؍جنوری (ایس او نیوز)کرناٹک اور گوا ریاستوں کے بیچ چل رہے مہادائی ندی کے کالسا ۔باندوری منصوبے کے تنازعے پر کسانوں اور کنڑا حامی تنظیموں کی طرف سے منایا گیا’کرناٹک بند‘ریاستی سطح پر مجموعی حیثیت سے کامیاب رہا،مگر بھٹکل سمیت ساحلی علاقوں اورشیموگہ وغیرہ میں اس کا کوئی اثر دکھائی نہیں دیا۔
تعلیمی اور کاروباری ادارے بند: مختلف مقامات سے موصولہ رپورٹ کے مطابق بنگلوور، چکمگلورو، دھارواڑ، گدگ، بیلگاوی، میسورو جیسے شہروں میں بند پوری طرح کامیاب رہا۔ کاروباری ادارے بند رہے۔ سرکاری بسیں اور آٹو رکشہ بھی سڑکوں سے غائب رہے۔بنگلورو، دھارواڑ، گدگ میں احتیاطی طور پر تمام اسکولوں کو چھٹی دی گئی تھی جبکہ چکمگلورو ضلع میں ڈپٹی کمشنر نے تمام اسکولوں اورکالجوں کے لیے بھی تعطیل کا اعلان کیا تھا۔جہاں تک اڈپی ضلع اور مینگلور کا تعلق ہے یہاں پر بند کے لئے عوام کی طرف سے کوئی حمایت نہیں ملی۔
ٹرین روکنے کی کوشش :بند کے دوران کنڑا حامی تنظیموں کے رضاکاروں نے ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔ بنگلورو میں چینئی ایکسپریس ٹرین کو روکنے کی کوشش کرنے والے احتجاجیوں کو پولیس نے اپنی حراست میں لیا۔جبکہ ملیشورم میں کھلے رکھے گئے ہوٹل او ربیکری پر پتھراؤ کی واردات بھی پیش آئی ہے۔ میسورو میں بعض دکانداروں نے الزام لگایا کہ بند کے حامیوں نے ان کی کھلی ہوئی دکانوں کو زبردستی بند کرنے پر مجبور کیا۔چکمگلورو میں سرکاری اور پرائیویٹ بسوں کے علاوہ آٹو رکشہ وغیرہ بھی بند رہنے کی وجہ سے دوسرے شہروں کو جانے والے مسافروں کو بڑی دشواریوں کاسامنا کرناپڑا۔یہاں کے ایس آر ٹی سی بس اسٹانڈ کے سامنے کنڑا حامی تنظیموں کے رضاکاروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مہادائی آبی تنازعہ حل کرنے میں ناکامی پر مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
ہبلی دھارواڑ مکمل بند: جڑواں شہر ہبلی دھارواڑ سے ملنے والی خبر کے مطابق یہاں بند پوری طرح کامیاب رہا۔ تعلیمی ادارے بند رہے۔ دکانیں، مال، سنیما گھر وغیرہ پوری طرح بند رہے۔ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیم اور مووی فلم کمرشیل بورڈ کی طرف سے بھی اس بند کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا۔گدگ ضلع کے نرگوند نامی مقام پر گوا رجسٹریشن والی ایک کار کو گھیر کر احتجاجی مظاہرین نے سنگ باری کی اور گوا کی ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔گدگ میں مظاہرین کی طرف سے دھارواڑ ۔سولاپور ٹرین کو روکنے کی خبر بھی موصول ہوئی ہے۔ اسی طرح ٹمکورو میں بھی ریل روک کر احتجاج کرنے کا معاملہ پیش آیا ہے۔
شمالی کینرا میں کوئی اثر نہیں:ضلع شمالی کینرا میں عوام کی طرف سے اس بند کو کسی قسم کی حمایت نہیں ملی۔ بھٹکل سمیت ضلع کے تمام شہروں میں زندگی معمول کے مطابق چلتی رہی۔ تعلیمی ادارے، سرکاری دفاتر، بینک اور دکانیں سب حسب معمول کھلے رہے۔بند سے ایک دن پہلے ہی ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکولنے بتایا تھا کہ’’ بند کے پس منظر میں تعلیمی اداروں کو تعطیل نہیں دی جائے گی۔ سرکاری دفاتر بھی کھلیں گے اور بسیں بھی معمول کے مطابق سڑک پر دوڑیں گی۔‘‘ ڈی سی کے اعلان سے عوام کو راحت ملی اور بند کی وجہ سے انہیں کسی دشواری کا سامنا کرنے کی نوبت نہیںآئی۔ البتہ کنڑا رکھشنا ویدیکے کی طرف سے ڈی سی کو میمورنڈم دئے جانے کی خبر ملی ہے۔