جی ایس ٹی اب بنگلور یونیورسٹی کے نصاب میں داخل امید ہے کہ ٹیکس کا یہ نظام آئندہ 40سال تک قائم رہے گا:منی نارائن اپا
بنگلورو،11/نومبر(ایس او نیوز) ملک بھر میں بحث کا موضوع بناہوا فروخت اور خدمات محصول ، گوڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی ) کو بنگلور یونیورسٹی کے بی کام اور بی بی یم کے 5ویں سمسٹر کے نصاب میں شامل کیاگیاہے۔ بنگلور یونیورسٹی کامرس شعبہ کے صدر پروفیسر منی نارائن اپا نے بتایا کہ جی یس ٹی ایک ضروری موضوع ہے اسلئے ہم نے نصاب میں تبدیلی کرتے ہوئے اسی سال سے اس موضوع کو نصاب میں متعارف کرایا ہے۔ چونکہ اس موضوع میں مہارت رکھنے والے اساتذہ کی کمی ہے بنگلور یونیورسٹی نے اساتذہ کی تربیت کا انتظام کیا ہے۔ انسی ٹیوٹ آف کمپنی سکریٹریز آف انڈیا کے تعاون سے 220اساتذہ تربیت حاصل کرچکے ہیں۔ تربیت کے دوسرے مرحلے کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کے تمام کالجوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے کامرس اساتذہ کو تربیت کے لئے روانہ کریں۔ ایک سرکاری کالج کے کامرس لکچرر بنکاراجو نے بتایا کہ 22؍نومبر سے امتحانات شروع ہورہے ہیں۔ اس کے باوجود کالجوں میں جی ایس ٹی کے موضوع پر تعلیم نہیں ہوئی۔ کیوں کہ کالجز کے بہت اساتذہ کو اس سلسلہ میں تربیت فراہم نہیں کی جاسکی ہے۔پروفیسر منی نارائن اپا نے بتایا کہ بنگلور یونیورسٹی کا منصوبہ ہے کہ اگلے تعلیمی سال سے جی ایس ٹی ایک علاحدہ سبجیکٹ کے طور پر پڑھا جائے۔ کامرس شعبہ میں اس کا نصاب تیار کیا جارہا ہے۔ حکومت کی منظوری حاصل کرنے کے بعد یہ نصاب شروع کیا جائے گا۔ ان کے مطابق ٹیکس کا یہ نظام آئندہ 30تا 40 سال تک جاری رہے گا۔ جس کی توقع کی جاری ہے۔ لہٰذا اس موضوع پر مہارت کا حصول ضروری ہے۔