بنگلور بم دھماکہ معاملہ؛ ۱۶؍ سال سے جیل میں بند مسلم شخص کی ضمانت منظور؛ جمعیۃ علماء کی دیگر ملزمین کے لئے بھی کوشش جاری

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd February 2017, 3:59 PM | ملکی خبریں |

ممبئی۲۳؍ فروری (ایس او نیوز/ پریس ریلیز) دہشت گردی کے الزامات کے تحت گذشتہ ۱۶؍ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے عمر قید بامشقت کی سزا کاٹ رہے بنگلور کے مسلم شخص کو سپریم کورٹ نے مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کئے ہیں ، یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔

گلزار اعظمی نے بتایا کہ گذشتہ کل سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس پیناکی چندرا گھوس اور جسٹس روہیتن فالی نریمن نے سن ۲۰۰۰ء میں کرناٹک کے مختلف شہروں میں ہوئے چار بم دھماکہ معاملے میں نچلی عدالت سے عمر قید کی سزا پانے والے سید عبدالقادر جیلانی کو پچاس ہزار روپئے کے ذاتی مچلکہ پر ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے، ملزم کی ضمانت عرضداشت پر ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے بحث کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزم گذشتہ ۱۶؍ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہے نیز ملزم نے نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی ہے لیکن اس پر ابھی تک سماعت شروع نہیں ہوسکی۔

ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف صرف یہ الزام ہیکہ وہ دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کی ٹریننگ لینے کے لیئے پاکستان گیا تھا حالا نکہ اس تعلق سے تحقیقاتی دستوں نے نہ تو اس کا پاسپورٹ ضبط کیا اور نہ  ہی عدالت میں ایسا کوئی پختہ ثبوت پیش کرسکے کہ ملزم پاکستان گیا تھا باوجود اس کے صرف دیگر ملزمین اور سرکاری گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر ملزم کو نچلی عدالت نے قصور وار ٹہرایا تھا ۔

ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے عدالت کو بتایا کہ چا ر بم دھماکوں کی سماعت ایک ساتھ عمل میں آئی لیکن عدالت نے فیصلہ الگ الگ دیا جس کی وجہ سے ملزم ایک بم دھماکہ معاملے میں باعزت بری ہوگیا تھا لیکن دوسرے معاملے میں اسے مجرم قرارد یا گیا ، حالانکہ قانوناً ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک ساتھ سماعت ہونے والے معاملے میں علیحدہ سزائیں سنائی جائیں لہذا عدالت کو اس بات کو مد نظر رکھنا چاہئے کی نچلی عدالت نے فیصلہ سناتے وقت فاش غلطی کی ہے ۔

ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے عدالت کو بتایا کہ سید عبدالقادر جیلانی بنگلور کا شہری ہے اور اسے ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ ان تمام شرائط کی پاسداری کریگا جو عدالت اس پر عائد کریگی نیز ملزم کی گھریلو حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے۔

حالانکہ وکیل استغاثہ وی این رگھوپتی نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کی مخالفت کی لیکن دو رکنی بینچ نے ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جا نے کے احکامات جاری کیئے ۔
واضح رہے کہ ۲۰۰۰ میں ہونے والے بم دھماکوں کے الزامات کے تحت تحقیقاتی دستوں نے تعزیرات ہند کی دفعہ 120-B,121,121-A,153 ، ایکسپلوزیو سبسٹنس ایکٹ کی دفعہ 3,4,5 اور ایکسپلوزیو ایکٹ کی دفعہ 5,9-B کے تحت ۲۷؍ ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کیا تھا، آٹھ سالوں تک مقدمہ کی سماعت خصوصی عدالت میں چلنے کے بعد ۲۱؍نومبر ۲۰۰۸ء کو خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ۴؍ ملزمین کو باعزت بری کردیا اور بقیہ ملزمین کو عمر قید با مشقت کی سزا ء سنائی۔

نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاء کو ملزمین نے کرناٹک ہائی کورٹ کی بنگلور بینچ میں چیلنج  کیا جہاں ۱۲؍ دسبر ۲۰۱۲ء کو ہائی کورٹ نے ملزمین کی سزاء کو برقرار رکھا جس کے بعد ملزمین نے جمعیۃ علماء کے توسط سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس پر سماعت ہونا ابھی باقی ہے ۔ اس معاملے کے ایک ملزم سید حسن کی جیل میں موت ہوچکی ہے اور بقیہ ۲۲؍ ملزمین کی اپیل زیر سماعت ہے ۔

ملزم سید عبدالوہاب جیلانی کی ضمانت پر رہائی کے بعد ممبئی میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے گلزار اعظمی نے بتایا  کہ دیگر ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کی جارہی ہے ۔
 

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...