ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرکے سزایافتہ لیڈروں کے الیکشن لڑنے پر تاحیات پابندی کا مطالبہ
نئی دہلی، 24 اگست؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سزا یافتہ لیڈروں کوتاحیات الیکشن نہ لڑنے دینے کے مطالبہ کو لے کر دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی عوامی خدمتگار کو ایک ہفتے کے لیے بھی سزا ہو جاتی ہے، تو ان کو زندگی بھر کے لیے ملازمت سے نکال دیا جاتا ہے۔ایسے میں سیاسی لیڈروں کو بھی سزا ہونے پر تاحیات انتخابات لڑنے پرپابندی لگنی چاہیے۔ہائی کورٹ کے سامنے چیف جسٹس کے یہاں عرضی وکیل اور بی جے پی کے ترجمان اشونی اپادھیائے کی طرف سے داخل کی گئی ہے۔انہوں نے عوامی نمائندہ قانون کی دفعہ 9اور 8کو چیلنج کیا ہے۔ہائی کورٹ نے اس درخواست پر اگلی سماعت کی تاریخ 16؍ستمبر طے کی ہے۔فی الحال کسی کو سزا ہونے پر محض 6سال کے لیے الیکشن لڑنے پر پابندی کی تجویز ہے۔ہائی کورٹ میں دائر اس درخواست میں الیکشن لڑنے والے لیڈروں کی کم ازکم قابلیت طے کرنے کابھی مطالبہ کیاگیاے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملک میں چپراسی بننے کے لیے بھی کم ازکم تعلیمی اہلیت متعین ہے جبکہ ان کو کوئی پڑھائی لکھائی کا کام نہیں کرناہوتاہے۔درخواست میں سوال کیا گیا ہے کہ ممبرپارلیمنٹ اور ممبر اسمبلی بننے کے لیے تعلیمی اہلیت طے کیوں نہیں کی گئی ہے جبکہ انہیں قانون بناناہوتاہے۔درخواست میں عوامی نمائندہ قانون کی دفعہ8کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیاگیاہے۔اس دفعہ کے تحت ہی لیڈروں کوبغیرکسی تعلیمی قابلیت کے الیکشن لڑنے کی تجویزہے۔