بلوچستان:صحافیوں کو خطرات کا سامنا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th September 2016, 4:35 PM | عالمی خبریں |

کوئٹہ ،28ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)بلوچستان میں پر تشدد واقعات تسلسل کے ساتھ ہوتے رہے ہیں اور ان واقعات کی کوریج کرنے والے کیمرہ مین عموماً سکیورٹی فورسز اور امدادی تنظیموں کے کارکنوں سے بھی آگے نظر آتے ہیں مگر اُن کی یہ پیشہ وارانہ مصروفیت بعض کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔نجی ٹی وی چینل سے وابستہ کیمرہ مین عبدالرزاق کو بچپن سے ہی کیمروں سے لگاؤ رہا ۔۔۔ انھوں نے 2010ء میں میڈیا کے شعبے میں ایسے وقت قدم رکھا جب یوم القدس کے حوالے سے کوئٹہ میں ایک ریلی پر خودکش حملے میں درجنوں افراد مارے گئے تھے۔۔۔۔ اس سانحے کے بعد سے ہی گھر والے عبدالرزاق پر زور دے رہے ہیں کہ وہ یہ شعبہ چھوڑ دے۔مجھے یہ شعبہ شروع سے ہی پسند تھا، پہلے سے ہی میں چاہتا تھا کہ اس فیلڈ میں رہوں اور اس میں کام کروں لیکن احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے تاکہ حادثات کا شکار نہ ہوں۔ بلوچستان کو صحافیوں کے لیے ملک میں خطرناک صوبہ تصور کیا جاتا ہے۔ کارکن صحافیوں کی تنظیم بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں صوبے میں پرتشدد واقعات، ٹارگٹ کلنگ اور حادثاتی واقعات میں اب تک 43صحافیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونے پڑے۔عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پرتشدد واقعات کی کوریج کے دوران صحافیوں پر نیوز چینل انتظامیہ کی جانب سے بریکنگ نیوز یا سب سے پہلے خبر دینے کے لیے بہت دباؤ ہوتا ہے اور اسی وجہ سے بہت سے صحافی اور کیمرہ پرسن ضروری احتیاطی تدابیر کو بھی نظر انداز کر دیتے ہیں۔

یہاں کشیدہ حالات کو دیکھ کر میں نے خود بھی یہ محسوس کیا ہے کہ کوریج کے دوران احتیاط کرنی چاہیئے اور اس سلسلے میں ہمیں تربیت بھی دی گئی ہے مگر اس کے باوجود بھی لوگ احتیاط نہیں کرتے۔۔۔ میں دوستوں کو بھی منع کرتا ہوں کہ دور سے کوریج کریں کیونکہ کیمروں میں زوم کرنے کا آپشن موجود ہے۔حماد سیاپاد بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ہیں ان کے مطابق اگست کے اوائل میں جب کوئٹہ کے سول اسپتال میں خودکش حملہ ہوا تو اس میں بھی دو کمیرہ مین مارے گئے۔علمدار روڈ کا واقعہ ہوا اور اس کے بعد ہم نے جوائنٹ میڈیا ایکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ایس او پی بنایا کہ آئندہ کسی بھی بم دھماکے کے واقعے میں جب تک سکیورٹی فورسز علاقے کو کلیئر نہ کریں ہم وہاں نہیں جائیں گے شروع میں تو اس پر عملدرآمد ہوا مگر بعد میں ان ہدایات کو چھوڑ دیا گیا جو کہ ہمارے اپنے تحفظ کے لیے بنائی گئیں تھیں۔صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ جہاں یہ ایک صحافی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی میں احتیاط برتے وہیں میڈیا ہاؤسز کے مالکان کو بھی چاہیئے کہ اُن کے لیے سب سے پہلے خبر کے حصول کی بجائے صحافیوں کا تحفظ اولین ترجیح ہو۔

ایک نظر اس پر بھی

ماسکو کنسرٹ ہال حملے میں 143ہلاکتیں

روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر جمعہ کو ہونے والے حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 143 ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔ کمیٹی نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز ماسکو اوبلاست میں کروکس سٹی ہال، دہشت گردانہ حملے کی جگہ ...

80 ہزار افراد نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی

قابض اسرائیلی فوجوں  کی سختی کے باوجود رواں  سال رمضان کے پہلے جمعہ کو ۸۰؍ ہزار مسلمانوں   نے بیت المقدس میں  پہنچ کر نماز جمعہ ادا کی۔ قدس نیوز نیٹورک نے جو ویڈیوشیئرکئے ہیں  میں  دیکھا جاسکتاہے کہ جوق در جوق مغربی کنارہ، راملہ اور دیگر علاقوں  سے فلسطینی شہری پیدل اور بسوں ...

شہریت ترمیمی قانون پر امریکہ نے بھی اپنی تشویش ظاہر کردی

امریکہ اور نے ہندوستان کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر عدم تحفظات کا اظہار کردیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہندوستان میں شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون کے نفاذ پر تشویش ہے۔ ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے سبب جان گنوانے والے فلسطینیوں کی تعداد 31272 ہوئی

غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 31272 ہو گئی ہے۔ غزہ میں قائم وزارت صحت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 88 فلسطینیوں کو قتل اور 135 دیگر کو زخمی کیا، جس سے گزشتہ اکتوبر میں اسرائیل اور حماس ...

غزہ میں امداد کیلئے قطار میں منتظر افراد کو پھر نشانہ بنایا گیا، 11 شہید

  انسانیت کی تمام حدوں  کو پار کرتے ہوئے اسرائیلی فوجوں  نے بدھ کو پھر بھکمری کے شکار ان پریشان حال لوگوں  کو نشانہ بنایا جو اپنے بچوں  کی پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے امداد حاصل کرنے کے مقصد سے قطار میں  لگے ہوئے تھے۔ بدھ کے اس حملے میں  ۱۱؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ...

انڈونیشیا میں سیلاب اور چٹان کھسکنے سے تباہی، 19 افراد ہلاک ،متعدد زخمی

انڈونیشیا کے جزیرے سماترا میں مسلسل بارش نے سیلاب اور چٹان کھسکنے سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے۔ اس دوران 5سے زائد گھر دب گئے۔ مکانات کے ملبے سے12 لاشیں نکالی گئیں اور 7افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔ ملبے سے دیگر 6 افراد کو بحفاظت نکالا گیا جبکہ5 افراد اب تک ...