جعلی نوٹ معاملہ:چار سال سے زائد عرصہ سے جیل میں قید طالب علم کی ضمانت پر رہائی کا عمل شروع؛ جمعیۃ علماء نے سپریم کورٹ میں عرض داشت داخل کی جس پر کل سماعت متوقع: گلزار اعظمی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 9th August 2018, 11:26 AM | ملکی خبریں |

ممبئی،9؍اگست(ایس او نیوز؍پریس ریلیز) گذشتہ 4؍ سالوں سے جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے والے جعلی نوٹ رکھنے کے الزام میں گرفتار نوجوان طالب علم کی ضمانت پر رہائی کے لیئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی ) نے سپریم کورٹ میں ضمانت عرضڈاشت داخل کی ہے جس پر دو رکنی بینچ کے جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس نوین سنہا کے سامنے کل یعنی کے 9؍ اگست کو سماعت متوقع ہے۔

جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے مقدمہ کے تعلق سے کہا کہ ملزم بختیار عالم نجم الہدا کو مہاراشٹر انسداد دہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس ) نے جعلی کرنسی رکھنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا اور اس کے قبضہ سے 45000 روپیہ کی جعلی کرنسی نوٹ برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا اور اس تعلق سے ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 489(b), 489(c), 201 r/w 34 IPC اور غیر قانونی سرگرمیوں کے روک تھام والے قانون کی دفعات 15(a) (iii a)r/w secs.16 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال نے ملزم کی ضمانت عرضدادشت عدالت میں داخل کی ہے جس میں تحریر ہیکہ ملزم گذشتہ چار سال سے زائد عرصہ سے جیل میں مقید ہے اور ابتک110؍ سرکار گواہوں میں سے صرف ایک سرکاری گواہ کا بیان درج ہوچکا ہے نیز متذکرہ دفعات قابل ضمانت ہیں لہذا ملزم کو ضمانت پر رہا کرنا چاہیے۔

ضمانت عرضداشت میں کہا گیا ہیکہ اس مقدمہ میں غیر قانونی سرگرمیوں کے روک تھام والے قانون کا اطلاق غیرآئینی ہے کیونکہ اے ٹی ایس نے ملزم کے قبضہ سے جعلی نوٹوں کو ضبط کرنے کا دعوی کیا ہے نیز اس بات کاکہیں بھی کوئی ذکر نہیں ہے کہ ملزم نوٹوں کو تقسیم کررہا تھا لہذا اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ ملزم کے قبضہ سے جعلی نوٹیں ضبط ہوئی ہیں تو اسے زیاہ سے زیادہ سات سال کی سزاء ہوگی جبکہ ابھی تک ملزم چار سال سے زائد کا عرصہ جیل میں گذارچکا ہے ۔

عرضداشت میں مزید درج ہیکہ گرفتاری کے وقت ملزم کی عمر20؍ سال تھی اور وہ ایک طالب علم تھا لہذا اسے بجائے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید رکھنے کے اسے مشروط ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے توکہ وہ اس کی نا مکمل پڑھائی مکمل کرسکے ۔

ایڈوکیٹ گورو اگروال نے ضمانت عرضداشت میں ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ملزم کی ضمانت عرضداشت مسترد کیئے جانے کے وقت دیئے گئے حوالے پر بھی سپریم کورٹ کی توجہ مبذول کراتے ہوئے لکھا ہیکہ حقیقتاً ملزم بختیار کے قبضہ سے کوئی نوٹ بر آمد نہیں ہوئی تھی بلکہ دیگر ملزمین کے بیانات کی بنیاد پر ملزم کی گرفتاری عمل میںآئی ہے لہذا ملزم کو ضمانت پرر ہا کیا جانا چاہئے کیونکہ چارج شیٹ بھی عدالت میں داخل کی جاچکی ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔