کنداپورمیں گائے کی اسمگلنگ اور لو جہاد کے خلاف بجرنگ دل اور وی ایچ پی کااحتجاجی مظاہرہ
کنداپور 8؍اکتوبر (ایس او نیوز) بھلے ہی مسلم لڑکیاں ہندو لڑکوں کے ساتھ فرار ہوکر شادی کرنے کی وارداتوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہو اور گائے کی اسمگلنگ کے نام پر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے غنڈہ گردیاں بڑھتی جارہی ہوں، مگر ان سب کے بائوجود وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے گائے کی چوری، جانوروں کی اسمگلنگ ، لو جہاداور بسرور مندر میں چوری وغیرہ کی مذمت کرتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے درگاواہنی منگلورو ڈیویژ ن کی پرمکھ ودیا ملیا نے کہا کہ گاندھی کی قیادت میں مسلمانوں کے لئے پاکستان اور ہندوؤں کے لئے ہندوستان کے طور پر ملک کو تقسیم کیا گیا مگر اس کے باوجود ہندوؤں کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے راستوں پر اتر کر احتجاج کرنا پڑرہا ہے۔
ودیا نے سبریملا مندرکے تعلق سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن ہمارے اپنے مذہب کا احترام اس سے بلند درجے پر ہے۔کانگریس پارٹی اور دیگر مذاہب والے ہندومذہب پر مسلسل حملے کرتے جارہے ہیں۔یہ انگریزوں کے ذریعے اپنائی گئی پالیسی ہے۔ہندوؤں کو ختم کرنے کی تمام تیاریاں کرلی گئی ہیں۔گائے چوروں کی تعداد میں روزبروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ہندو لڑکیوں کا مذہب تبدیل کروایا جارہا ہے۔
اگر اس طرح کا ستم جاری رہا تو پھر ہمیں پولیس والوں کا طریقہ اپنا نا ہوگا۔اور اس کام کے لئے’ گؤ رکھشنا پڈے‘پوری طرح تیار ہے۔سب کو متحد ہوکر گائے کے تحفظ کے لئے کام کرنا ہوگا۔