بجرنگ دل کا ہر رکن دیش اور گائے کے لئے جان قربان کرنے تیار؛ کیا گؤ کشی کرنے والے دادری کا واقعہ بھول گئے؟ بجرنگ دل کے پروگرام میں سوال
منگلورو 23/اکتوبر(ایس او نیوز)بجرنگ دل کے آل انڈیا کو آرڈینیٹر راجیش پانڈے نے کدری میدان میں بجرنگ دل کی ساؤتھ زونل کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دَل کا ہر ایک رکن مادروطن اور گائے کے تحفظ کے لئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔
ریاست کے 21اضلاع سے بجرنگ دل کے جملہ 520کارکنان اس دو دورزہ کانفرنس میں شریک ہوئے جو کہ وشوا ہندو پریشد کے ہیڈکوارٹر سنگھ نکیتن میں منعقد کی گئی۔اس دوران مسٹر پانڈے نے کہا کہ ہزاروں کارکنان پر مشتمل فوج ہمارے پاس موجود ہے، جنہوں نے بے لوث ہوکرمادر وطن کی حفاظت کرنے کی قسم کھا رکھی ہے۔جو لوگ بجرنگ دل سے جُڑ رہے ہیں ان کے دل میں سیاسی مفاد یا اقتدار کا کوئی لالچ نہیں ہے۔اس لئے اگر دشمن ملک کے ساتھ جنگ ہوتی ہے تو پھربجرنگ دل کے کارکنان فوجیوں کی طرح دشمن کے خلاف میدان میں لڑنے کے لئے تیار ہیں۔
گؤ رکھشا کے حوالے سے جوشیلا بیان دیتے ہوئے مسٹر پانڈے نے کہا کہ گؤکشی کرنے والے ہاتھ محفوظ نہیں رہیں گے۔ پھر بڑے ہی اشتعال انگیز انداز میں پوچھا کہ کیا آپ لوگ دادری کا واقعہ بھول گئے ہیں؟انہوں نے کہا کہ پاکستانی اداکاروں کو ہندوستانی فلموں میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اور جو ہندوستانی اداکار پاکستانی اداکاروں کی حمایت میں بولتے ہیں ان کی فلموں کا بھی بائیکاٹ کیا جائے گا۔سلمان خان، شاہ رخ خان اور عامر خان جیسے لوگوں کو اگر ہندوستان پسند نہیں ہے تو پھر وہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش چلے جائیں۔ مسٹر پانڈے نے عوام سے اپیل کی کہ وہ چین کی اشیاء کا بائیکاٹ کریں کیونکہ چین ہندوستان کے ازلی دشمن پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔اس طرح اپنی قومی حمیت اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے خلاف بولنے دانشوروں پر نشانہ سادھتے ہوئے مسٹر پانڈے نے کہا کہ وہ لوگ کشمیری پنڈتوں کے خلاف جبروستم پر کچھ نہیں بولتے، بلکہ ایئر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر عدم رواداری کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے گلے میں چپل کے ہار پہنانے چاہئیں۔
وشوا ہندو پریشد کے ڈیویژنل ورکنگ پرسیڈنٹ پروفیسر ایم بی پورانک نے جلسے کی صدرات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے لئے یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے کہ یہاں ہندو اور مسلمانوں کے لئے جدا جدا قوانین موجود ہوں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ملک ایک قانون کے اصول کے تحت فوری طور پر یکساں سول کوڈ کو جاری کرنا دینا چاہیے۔ٹیپو جینتی منانے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اس کی وجہ سے ناخوشگوار واقعات ہوچکے ہیں اور ہم سب اس کے خلاف ہیں۔اگر حکومت ٹیپو جینتی مناتی ہے تو پھر ہم لوگ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔مسٹر پورانک نے کہا کہ بجرنگ مذہب، ذات پات اور سماجی مرتبے کی بنیا دپر کسی قسم کی تفریق نہیں کرتی۔ بات صرف اتنی ہے کہ ہم سب ایک ہیں اور ہم سب ہندو ہیں۔
دلتوں اور پچھڑی ذاتوں کی طرف سے اڈپی شری کرشنا مٹھ کا محاصرہ کرنے کا جو منصوبہ ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شرن پمپ ویل نے کہا کہ بجرنگ دل کے کارکنان ایسے کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیں گے۔