بحرین میں ملازمین پولیس کے 3قاتلوں کو سزائے موت
دبئی ، 15 ؍جنوری ( ایجنسی) بحرین میں تین افراد کو جو تین ملازمین پولیس کی ہلاکت کے خاطی قرار دیئے گئے بشمول ایک اماراتی عہدیدار متحدہ عرب امارات میں سزائے موت کے مستحق قرار دیئے گئے ۔ تینوں کو فائرنگ اسکواڈ کا سامنا تھا ۔ ایک ہفتہ قبل عدالت نے ان کی سزائے موت اور مارچ 2014ء میں بم دھماکہ کی توثیق کردی تھی ۔ استغاثہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سرکاری خبررساں ادارہ کے بموجب سزائے موت کے عدالتی فیصلہ کی تعمیل کردی گئی ہے ۔ تینوں افراد کی سزائے موت کی خبر پھیلتے ہی عوامی برہمی میں اضافہ ہوگیاتھا ۔ گذشتہ چھ سال میں متحدہ عرب امارات میں یہ اولین واقعہ ہے جب کہ تین افراد کو سزائے موت دی گئی ہے ۔
بحرین میں سزائے موت پر پُرتشدد احتجاج کا آغاز
دبئی ، 15؍ جنوری( ایجنسی) بحرین میں تین افراد کو جو 3ملازمین پولیس کی ہلاکت کے ذمہ دار قرار دیئے گئے تھے پُر تشدد احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے اور ملک کی شیعہ اکثریت اور اس کے سنی حکمرانوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی۔ تین شیعہ افراد کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعہ سزائے موت دے دی گئی جب کہ ایک عدالت نے ان کی بم دھماکہ کی بنا ئ پر مارچ 2014ئ میں کیا گیا تھا سزائے موت کی توثیق کردی۔ سرکاری خبررساں ادارہ ’’بی این اے‘‘ کے بموجب بحرین پر الخیفہ خاندان کی گذشتہ 20سال سے زیادہ عرصہ سے حکومت ہے جب کہ یہاں کی آبادی کی اکثریت شیعہ ہے جو طویل عرصہ سے نظر انداز کئے جانے کی شکایت کررہی ہے۔ مارچ 2011ئ سے یکا دکا بے چینی کے واقعات سے ملک دہلتا رہا ہے۔ جبکہ فوج نے بحرعرب سے تحریک پا کر بغاوت کرنے والوں اور دستوری اصلاحات کا مطالبہ کرنے والوں کو بے رحمی سے کچل دیا تھا۔