بابری مسجد شہادت معاملہ: اگر مجرم ہوئے،تو ہوسکتی ہے 2 سے 5 سال کی سزا
نئی دہلی:20/اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سیاسی طور پر حساس بابری مسجد شہادت کیس میں بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور دیگر وی وی آئی پی پر جن الزامات میں سماعت ہونی ہے ان میں دو سے پانچ سال تک قید کی سزا کا قانون ہے۔سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فوجداری سازش کے جرم کو بحال کردیا ہے، یہ الزام اس معاملے میں ان پر لگے الزامات میں حقیقی طور پر شامل تھا۔بی جے پی لیڈروں کے خلاف آئی پی سی (انڈین پینل کوڈ)کے جرائم کے تحت سماعت ہوگی۔جس میں مذہب وغیرہ کی بنیاد پر الگ الگ گروپوں کے درمیان مبینہ طور پر تعصب کو فروغ دینا، قومی اتحاد کے لیے نقصان دہ بیان اور تبصرے کرنا اور عوامی نقصان والے بیان دینا شامل ہے۔ان جرائم کے لیے آئی پی سی میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید کی سزا کی تجویز ہے۔مذہب کی توہین کرنے کی منشا سے کسی مذہبی مقام کو نقصان پہنچانے کے الزام میں زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا، جبکہ مذہب یا مذہبی عقیدہ کی توہین کر کے کسی طبقے کی مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے کئے گئے کام میں زیادہ سے زیادہ تین سال کی قید کی سزا کا قانون ہے۔